Bharat Express

Bihar Politics: ’’تیجسوی یادو کی وجہ سے گر رہے ہیں پل…‘‘، بہار سرکار میں وزیر پریم کمار کا آر جے ڈی لیڈر پر بڑا الزام

پریم کمار نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے بہار کو خصوصی مدد فراہم کرنے کا کام کیا ہے۔ گزشتہ 10 سالوں میں پی ایم مودی نے ریاست کی ترقی کے لیے 1 لاکھ 65 ہزار کروڑ روپے کا خصوصی پیکیج دیا۔

بہار سرکار میں وزیر پریم کمار

پٹنہ: بہار میں پل ٹوٹنے کے تعلق سے سیاست جاری ہے۔ آر جے ڈی لیڈر اور سابق نائب وزیر اعلی تیجسوی یادو اس معاملے پر نتیش کمار کی حکومت کو لگاتار گھیر رہے ہیں۔ وہ پلوں کے گرنے کے بارے میں مسلسل پوسٹ کر رہے ہیں۔ اس پر بہار حکومت میں بی جے پی کوٹے کے وزیر پریم کمار نے جوابی حملہ کیا ہے۔ انہوں نے پل کے گرنے کے لیے تیجسوی یادو اور آر جے ڈی کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔

پریم کمار نے کہا کہ آر جے ڈی حکومت کی وجہ سے بہار میں پل گر رہے ہیں۔ ان کی حکومت کے دوران جو پل بنائے گئے تھے ان کی دیکھ بھال نہیں کی گئی۔ جب اتحاد کو حکومت بنانے کا موقع ملا تو تیجسوی یادو خود دیہی امور کے وزیر تھے۔ انہوں نے پلوں کی دیکھ بھال کی طرف کبھی توجہ نہیں دی، یہی وجہ ہے کہ آج ایسے واقعات ہو رہے ہیں۔ ہماری حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اب تمام پلوں کے لیے ہیلتھ کارڈ بنائے جائیں گے۔ ان کا جائزہ لیا جا رہا ہے اور قصوروار انجینئروں اور ٹھیکیداروں کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔

بہار کو خصوصی ریاست بنانے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ مطالبہ کرنا اچھی بات ہے۔ جمہوریت میں ہر ایک کو اپنے خیالات کے اظہار کی آزادی ہے۔ جب سے بہار اور مرکز میں این ڈی اے کی حکومت آئی ہے، ترقیاتی کام تیزی سے چل رہے ہیں۔

پریم کمار نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے بہار کو خصوصی مدد فراہم کرنے کا کام کیا ہے۔ گزشتہ 10 سالوں میں پی ایم مودی نے ریاست کی ترقی کے لیے 1 لاکھ 65 ہزار کروڑ روپے کا خصوصی پیکیج دیا، جس کے تحت نیشنل ہائی وے، دو لین اور فور لین سڑکیں، گنگا اور کوسی پر پل، دربھنگہ ایمس اسپتال کی تعمیر جیسی کئی اسکیمیں شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کانگریس اور آر جے ڈی کی حکومتوں میں گزشتہ 50 سالوں میں بہار کی ترقی نہیں ہوئی۔ بہار ایک پسماندہ ریاست رہی، لیکن جب سے بی جے پی کی حکومت آئی ہے، ہر شعبے میں تیزی سے ترقی ہوئی ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ آنے والے دنوں میں بھی وزیر اعظم نریندر مودی بہار کی ترقی پر پوری توجہ دیں گے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read