یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے روس کے ساتھ جنگ کے دوران فوجی بھرتی کرنے والے تمام سربراہان کو برطرف کر دیا ہے۔ زیلنسکی نے یہ قدم بدعنوانی کے بڑھتے ہوئے معاملات کے درمیان اٹھایا ہے۔ زیلنسکی کا کہنا تھا کہ فوجی بھرتیوں میں کرپشن کا خاتمہ کیا جائے گا۔ تمام علاقائی بھرتی مراکز کے سربراہوں کو برطرف کر کے ان کی جگہ بہادر جنگجوؤں کو تعینات کیا جائے گا جنہوں نے اگلے مورچوں پر اپنی صحت خراب کردی ہے لیکن اپنے وقار کو برقرار رکھا ہے۔ اس فیصلے کو آج این ایس ڈی سی کی میٹنگ میں منظوری دی گئی ہے۔
زیلنسکی نے کہا کہ وہ ملک کے تمام فوجی بھرتی مراکز کے سربراہان کو برطرف کر رہے ہیں اور بڑے پیمانے پر بدعنوانی کے سلسلے میں 112 تحقیقات شروع کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھرتی کرنے والے 33 سربراہان کو برطرف کر دیا گیا ہے اور ان کی جگہ جنگی تجربہ رکھنے والے فوجیوں کو تعینات کیا جائے گا۔ زیلنسکی نے کہا کہ یہ نظام ایسے لوگوں کو چلانا چاہیے جو واقعی جانتے ہیں کہ جنگ کیا ہے۔ یوکرین کے صدر نے کہا کہ صرف ان فوجیوں پر بھروسہ کیا جا سکتا ہے جو جنگ سے گزر چکے ہیں یا خندقوں میں نہیں رہ سکتے کیونکہ وہ اپنی صحت کھو چکے ہیں، اپنے اعضاء کھو چکے ہیں، لیکن اپنے وقار کو برقرار رکھتے ہیں اور مشکوک نہیں ہیں، وہ بھرتی کیے جا سکتے ہیں۔
آپ کو بتادیں کہ یوکرین اپنے فوجیوں کی تعداد کو چار گنا زیادہ روسی فوج کے خلاف لڑنے کے لیے اپنی طاقت کو برقرار رکھنے کے لیے جدوجہد کر رہا ہے۔ کیونکہ فوجی سروس کی عمر کے مردوں کا ملک چھوڑنے پر پابندی ہے۔ پچھلے مہینے، ضلع کراماٹوسک میں ایک بھرتی مرکز کے تین ملازمین پر الزام لگایا گیا کہ انہوں نے فوجیوں کو ڈیوٹی کے لیے نااہل اور یوکرین چھوڑنے کا اہل ظاہر کرنے کے لیے دستاویزات کی جعلسازی کی،جس کے بعد یہ پورا معاملہ سرخیوں میں آیا اور اب یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ مغربی ممالک کے حکام کا خیال ہے کہ اس جنگ میں روس کے 1.80 لاکھ اور یوکرین کے 1 لاکھ فوجی یا تو ہلاک یا زخمی ہوئے ہوں گے۔ ساتھ ہی، یوکرین نے 23 فروری 2023 تک 1,45,850 روسی فوجیوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا ہے۔ تاہم، یوکرین نے کبھی بھی اپنے فوجیوں کی ہلاکتوں کی تعداد شیئر نہیں کی۔
بھارت ایکسپریس۔