اقوام متحدہ کے اسکول پر اسرائیلی حملہ؛ 30 ہلاک، 93 زخمی
Israel-Hamas War UN School Strike: اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ شروع ہوئے 49 دن ہو چکے ہیں۔ اس دوران اسرائیل غزہ پٹی پر مسلسل تیز رفتار فضائی حملے کر رہا ہے جس کے باعث غزہ پٹی میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 14532 تک پہنچ گئی۔ اس دوران، ایک فلسطینی ڈاکٹر نے جمعرات (23 نومبر) کے روز دعویٰ کیا کہ اسرائیل نے غزہ میں اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (UNRWA) کے زیر انتظام ابو حسین اسکول پر حملہ کیا ہے۔ اس حملے میں کم از کم 30 افراد ہلاک اور 93 زخمی ہو گئے۔
غزہ پٹی سے تعلق رکھنے والے ایک ڈاکٹر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ شمالی غزہ میں جبالیہ پناہ گزین کیمپ کو اسرائیلی فوج نے نشانہ بنایا ہے۔ یہ غزہ پٹی میں پناہ گزینوں کے سب سے بڑے کیمپوں میں سے ایک ہے۔ اس کے اندر ابو حسین اسکول تھا، جہاں اسرائیلی فوج نے حملہ کیا۔
اسرائیلی فوج سکول کو بنا رہی ہے نشانہ
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق تشدد اور بم دھماکوں سے بچنے کے لیے ہزاروں فلسطینی جبالیہ پناہ گزین کیمپ میں رہنے کے لیے آئے ہیں۔ اس دوران اسرائیلی فوج نے کیمپ کے اندر چلائے جانے والے اسکول کو نشانہ بنایا۔ اس کے علاوہ اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ میں انڈونیشیا کے اسپتال پر بھی نئے حملے کیے جس میں مرکزی داخلی دروازے اور بجلی کے جنریٹر کو نشانہ بنایا گیا۔ فلسطینی وزارت کے ترجمان اشرف القدرہ نے کہا کہ اسپتال پر بمباری کی گئی ہے اور عمارت کے بڑے حصوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
اس وقت غزہ پٹی کے بیت لاحیہ کے اسپتال میں طبی عملہ اور اندرونی طور پر بے گھر افراد سمیت 200 سے زائد مریض موجود ہیں۔ ان پر بھی حملے کا خطرہ ہے۔ ادھر فلسطینی خبر رساں ایجنسی وفا کے مطابق اسرائیلی جنگی طیاروں نے جنوبی غزہ پٹی میں خان یونس میں شیخ ناصر کے محلے پر حملہ کیا۔ اس حملے میں کم از کم پانچ افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے تھے۔
مزید دو ماہ کی لڑائی کی توقع
فلسطینی حکام کے مطابق 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیل کی مسلسل بمباری میں 14,532 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اسرائیل میں حماس کے حملوں میں ہلاک ہونے والوں کی سرکاری تعداد 1200 کے لگ بھگ ہے۔ اس دوران، قطر کی ثالثی کی وجہ سے اسرائیل اور حماس کے درمیان چار روزہ جنگ بندی کا اعلان کیا گیا ہے، جو جمعہ کے روز مقامی وقت کے مطابق صبح 7 بجے (05:00 GMT) شروع ہونے والی ہے۔
تاہم، اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے جمعرات کے روز کہا کہ آئندہ توقف کے بعد بھی حملے جاری رہیں گے۔ ہم مزید یرغمالیوں کو واپس لانے کے لیے دباؤ ڈالیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کم از کم مزید دو ماہ تک لڑائی متوقع ہے۔
بھارت ایکسپریس۔