قطر میں غزہ کی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے سینکڑوں افراد ہوئے جمع
دوحہ کی امام محمد بن عبدالوہاب مسجد میں مختلف قومیتوں کے لوگ جمع ہوئے تاکہ غزہ میں فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا جا سکے اور اسرائیل کے محاصرہ شدہ انکلیو پر مسلسل حملوں کے خلاف احتجاج کیا جا سکے۔ نماز جمعہ کے بعد، انہوں نے جھنڈے لہرائے، بینرز اٹھائے اور “آزاد فلسطین” اور اسرائیلی قبضے کے خاتمے کے نعرے لگائے۔
قطر میں تیل اور گیس کی ایک کمپنی میں منیجر 49 سالہ فلسطینی یوسف قبلاوی نے کہا، “ہم آج یہاں غزہ اور فلسطین کے دیگر مقامات پر صہیونیوں کے مظالم کے خلاف جمع ہوئے ہیں۔ صہیونی طاقتیں 1948 سے یہ کام کر رہے ہیں، انہوں نے اس وقت ہمیں نکال دیا اور اب وہ غزہ میں ایسا ہی کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔”
بنگلہ دیش سے تعلق رکھنے والے 42 سالہ شیخ رحمان اپنے دو بیٹوں کے ساتھ احتجاج میں شامل ہوئے۔ انہوں نے کہا، “ہم یہاں غزہ سے اپنے بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے آئے ہیں۔ ہم اسرائیل کے مظالم کے خلاف ہیں۔ ہم نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ مداخلت کرے اور بمباری بند کرے، امداد کو غزہ میں داخل ہونے کی اجازت دی جائے اور اسرائیل کی طرف سے شروع کیے گئے اس پاگل پن کو روکا جائے۔
غزہ کی وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے ایک پریس بریفنگ میں اسرائیلی بمباری میں ہلاکتوں کی تعداد بتائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ پر اسرائیلی حملوں میں اب تک 4,137 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں 1,661 بچے بھی شامل ہیں، جبکہ، 13,260 لوگ زخمی ہیں۔ القدرہ نے کہا کہ حکام کو لاپتہ افراد کے بارے میں 1,400 انکوائریاں موصول ہوئی ہیں جن میں 720 بچے بھی شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسپتال کے کوریڈور میں، فرش پر اور زمین پر آپریشنز ہو رہے ہیں۔”
غزہ میں 7 اسپتال، 21 ہیلتھ سینٹرز میں سروس ختم
غزہ شہر کے الشفاء اسپتال کے باہر پریس بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے کہا کہ سات اہم اسپتال اور 21 صحت مراکز نے کام کرنا بند کر دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میڈیکل ٹیموں کے 46 ارکان ہلاک ہو گئے ہیں اور 23 ایمبولینسیں مکمل طور پر تباہ ہو گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غزہ پٹی میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ ہمارے فلسطینی عوام، مسلمانوں اور عیسائیوں کے خلاف ایک بڑا قتل عام ہے… اسرائیل بلاشبہ مزید قتل عام کرنے جا رہا ہے اور عالمی دنیا اس کی گواہی دے رہی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔