صدر السیسی نے مغربی ممالک پر دوہرے رویّے کا لگایا الزام
مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے قاہرہ امن سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ‘‘ہم آج قاہرہ میں ایک انتہائی مشکل صورتحال میں مل رہے ہیں جو ہماری انسانیت اور اس یقین کا جائزہ لیتا ہے جن کے بارے میں ہم دعویٰ کرتے ہیں۔’’ السیسی نے مغربی ممالک سے جارحانہ انداز میں سوال کیا کہ کہاں ہیں وہ انسانی تہذیب کی اقدار جو ہم نے برسوں اور صدیوں سے تعمیر کی ہیں؟ کہاں ہے دوہرے رویّے (Double Standard) کے بغیر معصوم لوگوں کے درمیان برابری؟
السیسی نے کہا کہ “مصر واضح طور پر اور کھلے عام پرامن شہریوں کو نشانہ بنانے اور ان کے قتل کی مذمت کرتا ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ وہ اس حقیقت پر “حیران” ہیں کہ دنیا پیچھے کھڑی ہو سکتی ہے اور ایک انسانی تباہی کو دیکھ سکتی ہے جو غزہ پٹی میں اجتماعی سزا کے برابر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ قاہرہ نے غزہ کے رہائشیوں کو سینائی منتقل کرنے کی مخالفت کی کیونکہ اس سے فلسطینیوں کا ریاستی خواب ختم ہو جائے گا۔
اس سے قبل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مصر کے صدر السیسی نے کہا کہ رفح بارڈر کو ’مسلسل‘ چلانے کے لیے امریکہ کے ساتھ معاہدہ طے پایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی صدر جو بائیڈن کے ساتھ اقوام متحدہ اور فلسطینی ہلال احمر کی نگرانی میں رفح کراسنگ کے ذریعہ امدادی سامان غزہ میں پہنچا یا جائے گا۔ السیسی نے کہا کہ مصر نے رفح کراسنگ کو کسی بھی لمحے بند نہیں کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینیوں پر بار بار اسرائیلی بمباری نے انسانی ہمدردی کے اداروں کو انکلیو تک پہنچنے سے روک دیا ہے۔
بتا دیں کہ رفح کراسنگ کے ذریعہ غزہ میں انسانی امداد کے ساز و سامان پہنچنا شروع ہوگیا ہے۔ حماس کے میڈیا دفترنے ایک بیان میں کہا ہے کہ آج آنے والے راحتی سامان اور امدادی قافلے میں 20 ٹرک شامل ہیں۔ جوادویہ، طبی سامان اور خوراک کی محدود مقدارلے جا رہے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ اس امدادی اشیاء میں محدود مقدار میں سامان ہیں۔ عالمی ادارہ صحت تنظیم (ڈبلیوایچ او) نے ایکس (ٹوئٹر) پر جانکاری دی کہ اس کے چار ٹرک غزہ میں امدادی سامان کی سپلائی کریں گے۔
بھارت ایکسپریس۔