کرناٹک کے بیلگاوی میں سی ڈبلیو سی کی ”نو ستیہ گرہ“میٹنگ ہوئی۔
لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر اور کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کی موجودگی میں کانگریس ورکنگ کمیٹی (سی ڈبلیو سی) کی میٹنگ میں پارٹی میں آرایس ایس کے نظریہ والے لوگوں کی موجودگی پر سوال اٹھا۔ سی ڈبلیو سی میں ایک لیڈر نے راہل گاندھی کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے اندر یعنی ہماری پارٹی میں جو آرایس ایس کی سوچ والے ہیں، پہلے ان کو تلاش کر نکالنا پڑے گا۔
آپ کوبتادیں کہ بیلگاوی میں سی ڈبلیوسی کی ”نوستیہ گرہ“ میٹنگ نام سے جمعرات کویہاں میٹنگ شروع ہوئی۔ پارٹی اپنے بیلگام کنونشن کی 100ویں سالگرہ منا رہی ہے، جس کی صدارت مہاتما گاندھی نے کی تھی۔ میٹنگ میں 2025 میں سیاسی اور انتخابی چیلنجز کے لئے منصوبہ تیارکیا جائے گا۔ سی ڈبلیو سی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ میٹنگ میں یہ فیصلہ لیا گیا کہ بی جے پی کی مذہب کی سیاست کو کاؤنٹرکرنے کے لئے، تلنگانہ کی طرز پرکانگریس کو اپنے زیراقتدار ہرریاست میں ذات پات پر مبنی مردم شماری کرانی چاہئے اور اسے بڑے پیمانے پر اٹھانا چاہئے۔
مہاراشٹرالیکشن میں الیکشن کمیشن کا کردار مشکوک
راہل گاندھی نے مہاراشٹراسمبلی الیکشن سے متعلق سوال اٹھائے ہیں۔ کرناٹک کے بیلگاوی میں انہوں نے الیکشن کمیشن کے کردار کو بھی مشتبہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر کی 118 سیٹوں پر ووٹرجوڑے گئے، جس میں 102 بی جے پی جیتی۔ ان سیٹوں پر 72 لاکھ ووٹر جوڑے گئے۔ انہوں نے کہا کہ لوک سبھا الیکشن میں ووٹرلسٹ تھی، اسمبلی الیکشن میں اس میں بڑی تبدیلی ہوئی۔ بالکل واضح ہے، کہیں تو گڑبڑ ہے۔ وہیں گورو گوگوئی نے کہا کہ راہل گاندھی کو بھارت جوڑو یاترا کی طرح ہی ضلع سطح پر جاکر لوگوں اور کارکنان سے ملنا ہوگا، ہم لوگ راہل گاندھی سے مل لیتے ہیں، پارلیمنٹ میں، میٹنگوں میں، لیکن عام کارکنان نہیں مل پاتا ہے۔
بیلگاوی میں کانگریس کی ”نوستیہ گرہ“ میٹنگ
جمعرات کو کرناٹک کے بیلگاوی میں کانگریس ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ شروع ہوئی۔ کانگریس صدر ملیکا ارجن کھڑگے اور اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کی موجودگی میں ”نوستیہ گرہ“ میٹنگ ہوئی۔ ملیکا ارجن کھڑگے نے میٹنگ سے لے کر فیس بک پر پوسٹ کیا اور لکھا کہ اس میٹنگ میں کانگریسیوں نے پارٹی اورملک سے جڑے اہم موضوعات پر تبادلہ خیال کیا۔ ہم ساتھ مل کر بابائے قوم کے نظریے اور آئیڈیل کو عوام تک پہنچائیں گے اورنفرت کی سیاست کوحقیقت اورعدم تشدد سے ہرائیں گے، جے باپو، جے بھیم، جے سنودھان۔ انہوں نے لکھا کہ باپو کی یہ یادیں ہمیں ہر ناانصافی سے لڑنے کی طاقت اورہمت دیتی ہیں۔ گاندھی تھے، گاندھی ہیں اورگاندھی رہیں گے۔
سونیا گاندھی نے اپنے پیغام میں کہی یہ بڑی بات
اس سے قبل، کانگریس پارلیمانی پارٹی (سی پی پی) چیئرپرسن سونیا گاندھی نے جمعرات کوکہا کہ مہاتما گاندھی تحریک کا بنیادی ذریعہ رہے ہیں اوررہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی وراثت کو دہلی میں برسراقتدارلوگوں اوران کی پرورش کرنے والی نظریات اوراداروں سے خطرہ ہے۔ کانگریس ورکنگ کمیٹی (سی ڈبلیو سی) کی میٹنگ میں پڑھے گئے اپنے پیغام میں، سونیا گاندھی نے مودی حکومت اورآرایس ایس پرتنقید کی اوران قوتوں سے لڑنے کا مطالبہ کیا، جن کے بارے میں ان کا دعویٰ تھا کہ انہوں نے ایسا زہریلا ماحول پیدا کیا ہے، جس کی وجہ سے مہاتما گاندھی کی موت واقع ہوئی اورانہیں قتل کردیا گیا۔ سونیا گاندھی جوبیلگاوی کا سفر نہیں کرسکیں، وہ میٹنگ میں موجود نہیں تھیں۔ انہوں نے کہا کہ مہاتما گاندھی کا یہاں کانگریس صدربننا پارٹی اورتحریک آزادی کے لئے ایک اہم موڑتھا۔ انہوں نے کہا، “یہ ہمارے ملک کی تاریخ میں ایک تبدیلی کا سنگ میل تھا۔ آج، ہم مہاتما گاندھی کی وراثت کے تحفظ اورفروغ کے لئے خود کو دوبارہ وقف کررہے ہیں۔ وہ ہماری تحریک کا بنیادی ذریعہ رہا ہے اور رہے گا۔‘‘
بھارت ایکسپریس۔