Bharat Express

ڈاکٹرمنموہن سنگھ کی آخری رسوم سے متعلق سیاسی گھمسان، حکومت کے فیصلے سے کانگریس سخت ناراض

کانگریس صدر ملیکا ارجن کھڑگے نے جمعہ کو وزیراعظم نریندرمودی کوخط لکھ کرسابق وزیراعظم منموہن سنگھ کی آخری رسوم ایسے مقام پرادا کرنے کی گزارش کی، جہاں ان کا مسجمہ بنایا جاسکے، لیکن مرکزی حکومت نے ان کے مطالبہ کوخارج کردیا ہے۔ اس سے کانگریس میں ناراضگی ہے۔

سابق وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ۔ (فائل فوٹو)

نئی دہلی: سابق وزیراعظم منموہن سنگھ کی آخری رسوم نگم بودھ گھاٹ پرکرانے کے حکومت کے فیصلے پر کانگریس نے ناراضگی ظاہر کی ہے۔  کانگریس صدر ملیکا ارجن کھڑگے نے وزیراعظم نریندرمودی اورمرکزی وزیرداخلہ امت شاہ کو فون کرکے ڈاکٹر منموہن سنگھ کے لئے مجسمہ بنانے کا مطالبہ کیا تھا۔ ملیکا ارجن کھڑگے کے فون کے جواب میں حکومت کی طرف سے جگہ دیئے جانے پرغورکرنے کے لئے دوچاردنوں کا وقت مانگا گیا۔

اس کی جانکاری کانگریس ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ میں رکھی گئی تو پرینکا گاندھی نے کہا کہ ایسے میں آخری رسوم کے لئے ڈاکٹرمنموہن سنگھ کو ویربھومی یا شکتی استھل کا ہی کوئی حصہ دے دیا جائے، وہیں سمادھی استھل بھی بن  سکتا ہے۔ کانگریس نے یہ حکومت کو بتا بھی دیا، اس کے بعد بھی حکومت کی طرف سے نگم بودھ گھاٹ میں آخری رسوم ادا کئے جانے کی جانکاری دی گئی۔

حکومت نے منموہن سنگھ کا احترام نہیں کیا: پرینکا گاندھی

ساتھ ہی سمادھی کے لئے جگہ دینے پرکوئی یقین دہانی نہیں کرائی گئی۔ جب پرینکا گاندھی کواس کی اطلاع ملی توانہوں نے اسے حکومت کی طرف سے منموہن سنگھ کی بے عزتی قراردیا۔ پرینکا گاندھی نے پوچھا کہ کیا سابق وزیراعظم کی آخری رسومات نگم بودھ گھاٹ پرادا کی گئیں ہیں؟ آخری رسوم راج گھاٹ کے قریب ہونی چاہئے۔ اس سے قبل کانگریس صدرملیکا ارجن کھڑگے نے وزیراعظم نریندرمودی کوخط لکھ کرسابق وزیراعظم منموہن سنگھ کی آخری رسومات ایسی جگہ ادا کرنے کی درخواست کی تھی، جہاں ان کا یادگاری مجسمہ تعمیرکی جا سکے۔

ملیکا ارجن کھڑگے نے وزیراعظم مودی کو لکھا خط

انہوں نے یہ خط وزیراعظم مودی سے ڈاکٹرمنموہن سنگھ کے لئے مجسمہ بنانے کے بارے میں بات کرنے کے بعد لکھا، جو10 سالوں تک وزیراعظم تھے اورملک کے لوگوں کے ذریعہ ان کا احترام کیا جاتا تھا۔ انہوں نے لکھا، ”آج صبح ہماری فون پرہوئی بات چیت کے ضمن میں، جس میں ڈاکٹرمنموہن سنگھ کی آخری رسوم، جو کل یعنی 28 دسمبر، 2024 کو ہوگی، ان کے آخری آرام گاہ پررکھنے کی درخواست کی، جوہندوستان کے عظیم سپوت کے یادگاری مجسمہ کے لئے ایک مقدس مقام ہوگا۔“ ملیکا ارجن کھڑگے نے اپنے دو صفحات والے خط میں لکھا، ”یہ سیاسی لیڈران اورسابق وزرائے اعظم کے مجسموں کوان کے آخری رسوم کے مقام پر رکھنے کی روایت کے موافق ہے۔“ کانگریس صدرنے کہا کہ ڈاکٹرمنموہن سنگھ ملک اوراس قوم کے لوگوں کی نفسیات میں ایک انتہائی قابل احترام مقام رکھتے ہیں، اوران کی خدمات اور کارنامے بے مثال ہیں۔

    Tags:

Also Read