اتر پردیش پولسا کے سابق ڈی جی پی او پی سنگھ۔
Crime Literature Festival: اتر پردیش پولیس کے سابق ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی پی) او پی سنگھ نے بھی کرائم لٹریچر فیسٹیول میں حصہ لیا۔ آج کرائم لٹریچر فیسٹیول میں انہوں نے سکھ عسکریت پسندوں کے خلاف اپنے پہلے بڑے انکاؤنٹر کی کہانی سنائی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دہشت گردی اور مجرمانہ واقعات سے کیسے نمٹا جائے۔
اتر پردیش کے سابق ڈی جی پی او پی سنگھ نے کرائم لِٹ فیسٹ میں کہا، ’’جب ہم نے سال 1992 میں پولیس سروس میں شمولیت اختیار کی تو سکھ دہشت گردی اپنے عروج پر تھی۔ جس کے گزشتہ سال 32 قتل ہوئے تھے۔ ہماری سروس کے چند ہی دنوں میں ایک سکھ صاحب ہم سے ملنے آئے اور بتایا کہ دہشت گرد انہیں اور ان کے خاندان کو ہراساں کر رہے ہیں۔ انہوں نے ہمیں اہم معلومات دیں، جو ہمارے لیے پہلی انفارمیشن تھی۔ اس کے بعد انہوں نے بتایا کہ یہ ہمارے لیے بہت بڑا انکاؤنٹر ثابت ہوا، جس میں دہشت گردوں کی چار گاڑیوں سے 7 ہتھیار برآمد ہوئے۔
At the Crime Literature Festival, former DGP of Uttar Pradesh OP Singh recounts his first massive encounter against Sikh militants. 🚔✨ A gripping tale of courage and leadership! 🕵♂ #CLFI2024 #CrimeLiteratureFestival #LawEnforcement #OPSingh #RealStories pic.twitter.com/i4apoiaOrK
— Crime Literature Festival Of India (@crimeliterature) December 27, 2024
انہوں نے بتایا کہ لکھیم پور کھیری کے ایس پی بننے کے صرف 7-8 دن بعد یہ ان کے کیریئر کی پہلی بڑی کامیابی تھی۔ سکھ عسکریت پسندوں سے ہمارا پہلا انکاؤنٹر 1992 میں ہوا تھا۔
او پی سنگھ کا پورا نام اوم پرکاش سنگھ ہے۔ وہ 2 جنوری 1960 کو پیدا ہوئے۔ وہ اتر پردیش کیڈر کے 1983 بیچ کے آئی پی ایس افسر رہے ہیں۔ سال 2018 میں یوگی حکومت نے اوم پرکاش سنگھ کو اتر پردیش کا نیا ڈی جی پی مقرر کیا تھا۔ وہ مرکز میں ڈیپوٹیشن پر تھے اور سی آئی ایس ایف کے ڈی جی کے طور پر کام کر رہے تھے۔
یوپی کے سابق پولیس ڈائریکٹر جنرل او پی سنگھ CISF کے ڈائریکٹر جنرل اور NDRF کے ڈائریکٹر جنرل کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔