Bharat Express

Sonia Gandhi’s message on Manmohan Singh’s death: ’’ان کی ہمدردی اور دور اندیشی نے لاکھوں ہندوستانیوں کو بااختیار بنایا…‘‘، منموہن سنگھ کے انتقال پر سونیا گاندھی کا پیغام

سونیا گاندھی منموہن سنگھ کی وزارت عظمیٰ کے دوران کانگریس کی صدر تھیں۔ انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ ہندوستانی سیاست سے وابستہ ہر قسم کے لوگ ان سے مشورہ اور رائے لیتے تھے۔ اپنے وسیع علم اور سیاست میں اونچے قد کی وجہ سے دنیا بھر کے لیڈروں اور دانشوروں میں ان کا احترام کیا جاتا تھا۔ وہ جس بھی عہدے پر فائز رہے، انہوں نے اپنی قابلیت اور کمال سے اس کا وقار بڑھایا۔ انہوں نے ملک کو عزت اور وقار بھی بخشا۔

منموہن سنگھ کے انتقال پر سونای گاندھی کا پغامم

نئی دہلی:  کانگریس پارلیمانی پارٹی کی صدر سونیا گاندھی نے جمعہ کوے روزسابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کے انتقال کو ’ذاتی نقصان‘  قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے لاکھوں ہندوستانیوں کی زندگیوں کو تبدیل کیا اور انہیں بااختیار بنایا۔

راجیہ سبھا ایم پی سونیا گاندھی نے کانگریس کی پارلیمانی پارٹی کو لکھے اپنے خط میں کہا، ’’ڈاکٹر منموہن سنگھ کے انتقال سے ہم نے ایک ایسے لیڈر کو کھو دیا ہے جو علم، عظمت اور عاجزی کی علامت تھے اور جنہوں نے دل سے ملک کی خدمت کی۔ وہ کانگریس پارٹی کے لیے ایک روشن اور محبوب لیڈر تھے۔ ان کی ہمدردی اور وژن نے کروڑوں ہندوستانیوں کی زندگیوں کو بدل کر رکھ دیا۔ صاف دل اور تیز دماغ کی وجہ سے ان کے ہم وطن ان سے پیار کرتے تھے۔‘‘

2004 سے 2014 تک دو بار وزیر اعظم رہنے والے منموہن سنگھ کا جمعرات کی رات دہلی کے ایمس میں انتقال ہو گیا۔ گھر میں بے ہوش ہونے کے بعد اسی شام انہیں اسپتال لایا گیا۔ ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ تمام تر کوششوں کے باوجود انہیں بچایا نہیں جا سکا۔

سونیا گاندھی منموہن سنگھ کی وزارت عظمیٰ کے دوران کانگریس کی صدر تھیں۔ انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ ہندوستانی سیاست سے وابستہ ہر قسم کے لوگ ان سے مشورہ اور رائے لیتے تھے۔ اپنے وسیع علم اور سیاست میں اونچے قد کی وجہ سے دنیا بھر کے لیڈروں اور دانشوروں میں ان کا احترام کیا جاتا تھا۔ وہ جس بھی عہدے پر فائز رہے، انہوں نے اپنی قابلیت اور کمال سے اس کا وقار بڑھایا۔ انہوں نے ملک کو عزت اور وقار بھی بخشا۔

سونیا گاندھی نے لکھا، ’’میرے لیے ڈاکٹر منموہن سنگھ کا انتقال ایک گہرا ذاتی نقصان ہے۔ وہ میرے دوست، فلسفی اور رہنما تھے۔ وہ اپنے رویے میں بہت نرم اور اپنے عقائد میں بہت پختہ تھے۔ سماجی انصاف، سیکولرازم اور جمہوری اقدار کے لیے ان کی وابستگی گہری اور غیر متزلزل تھی۔

کانگریس ایم پی نے لکھا کہ جس نے بھی منموہن سنگھ کے ساتھ تھوڑا سا وقت گزارا وہ ان کے علم اور دور اندیشی، ان کی ایمانداری اور دیانتداری سے متاثر ہوا اور ان کی فطری عاجزی سے حیران ہوا۔ انہوں نے اپنے پیغام میں کہا، ’’ان کے انتقال سے ہماری قومی زندگی میں ایک خالی پن آگئی ہے جو کبھی پُر نہیں ہوگی۔ کانگریس پارٹی کے ارکان اور ملک کے عوام کو ہمیشہ اس بات پر فخر اور شکرگزار رہے گا کہ ہمارے درمیان ڈاکٹر منموہن سنگھ جیسا عظیم لیڈر تھا جس نے ملک کی ترقی اور ترقی میں بے مثال تعاون کیا ہے۔‘‘

بھارت ایکسپریس

Also Read