Bharat Express

Yogi Government

اے آئی ایم آئی ایم سربراہ اسدالدین اویسی نے کہا کہ اترپردیش کی حکومت چھوا چھوت کو پرموٹ کر رہی ہے۔ مظفرنگر کے ڈھابوں سے مسلمانوں کو نوکری سے نکال دیا گیا ہے۔ کیا آپ ایک ہی طبقے کے لئے کام کریں گے؟

 مظفرنگر پولیس نے حال ہی میں کانوڑ یاترا کے دوران سبھی ہوٹلوں، دوکانوں اور ٹھیلے والوں کو مالک کا نام عوامی طورپر لکھنے کا حکم دیا ہے۔ جاوید اخترنے اس فیصلے کا موازنہ ناجیوں سے کیا ہے۔

جاوید اختر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا، مظفر نگر یوپی پولیس نے ہدایت دی ہے کہ آنے والے دنوں میں کسی خاص مذہبی جلوس کے روٹ پر تمام دکانوں، ریستورانوں اور یہاں تک کہ گاڑیوں پر بھی مالک کا نام نمایاں اور واضح طور پر لکھا جائے۔ ایسا کیوں؟

اترپردیش بی جے پی میں مچی کھلبلی کے درمیان ایک بارپھرسے سماجوادی پارٹی سربراہ اکھلیش یادو نے اپنے مانسون آفرکے ذریعہ بی جے پی حکومت کے لئے چیلنج کردیا ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق، نتائج سے متعلق جائزہ لینے کے ئلے پارٹی کی مرکزی قیادت الگ الگ ریاست کے لیڈران سے مل کر لوک سبھا الیکشن میں خراب کارکردگی پر فیڈ بیک لے رہی ہے۔

بریلی کے مولانا توقیررضا خان نے 21 جولائی کو 5 ہندو جوڑوں کا نکاح اور مذہب تبدیلی کرانے کے لئے پروگرام کے لئے ضلع انتظامیہ سے اجازت مانگی تھی، جوکہ نہیں ملی ہے۔ اس کے بعد انہوں نے نکاح کروانے کا پروگرام منسوخ کردیا ہے۔

میڈیا ذرائع کے مطابق 20 صنعتی منصوبوں میں 9890 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے لیے بھی راستہ صاف ہو گیا ہے۔ اب یہ رقم ان کمپنیوں کو مختلف قسم کی سبسڈی اور ری ایمبرسمنٹ کے لیے مقرر کی جائے گی۔

درخواست میں 5 رکنی کمیٹی بنانے اور سپریم کورٹ کی نگرانی میں تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا۔ عرضی میں کہا گیا تھا کہ تمام ریاستوں کو ہدایات جاری کی جائیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ مستقبل میں ایسے واقعات دوبارہ نہ ہوں،

سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے ہاتھرس حادثہ پر بڑا بیان دیا ہے۔ یوگی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ نے کہا کہ اترپردیش انتظامیہ سینکڑوں لوگوں کی اموات سے اپنی ذمہ داری کا پلہ جھاڑنا چاہتی ہے۔ اس حادثہ سے کسی نے کوئی سبق نہیں لیا تو ایسے حادثات مستقبل میں بھی دوہرائی جاتی رہیں گی۔

جسٹس سدھانشو دھولیہ اور جسٹس احسن الدین امان اللہ کی تعطیلاتی بنچ نے پروٹیکشن آف چلڈرن فرام سیکسوئل آفنس (POCSO) ایکٹ کیس میں متاثرہ سے پوچھ گچھ کے لیے استغاثہ کو ایک ہفتے کا وقت دیا۔