سماجوادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو۔ (فائل فوٹو)
UP Politics: یوپی میں بی جے پی کے اندرسیاسی بیان بازی تھمنے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ گزشتہ الیکشن میں ہارکے بعد سے ہی کئی بڑے لیڈراپنی ناراضگی ظاہرکرچکے ہیں۔ وہیں، سیاسی مقابلوں نے گزشتہ دنوں سے جاری قیاس آرائیوں کوہوا دے دی ہے۔ اس درمیان سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادونے بی جے پی اوران کے اتحادیوں کے ایک بہترین آفردے کرحکومت کے لئے نیا چیلنج کھڑا کردیا ہے۔
اکھلیش یادونے اپنے سوشل میڈیا کے ذریعہ پوسٹ کرکے لکھا، ”مانسون آفر: 100 لاؤ، حکومت بناؤ!’ یعنی بی جے پی یا حکومت میں سے 100 اراکین اسمبلی سماجوادی پارٹی کے ساتھ لاؤاورپھرریاست میں سماجوادی پارٹی کی حکومت بناؤ۔ اکھلیش یادوکا یہ بیان جس وقت میں آیا ہے، وہ کافی خاص ہے۔ حالانکہ ابھی ٹوٹ کا امکان دوردور تک نہیں نظرآرہا ہے۔
دلدل میں دھنستی بی جے پی: اکھلیش یادو
اس سے پہلے سماجوادی پارٹی نے بدھ کواپنے ردعمل کا اظہارکرتے ہوئے لکھا،”بی جے پی کی کرسی کی لڑائی کی گرمی میں، اترپردیش میں انتظامیہ ٹھنڈے بستے میں چلا گیا ہے۔ توڑپھوڑکی سیاست کا جوکام بی جے پی دوسری پارٹیوں میں کرتی تھی، اب وہی کام وہ اپنی پارٹی کے اندرکررہی ہے، اسی لئے بی جے پی اندرونی جھگڑوں کے دلدل میں دھنستی جارہی ہے۔ عوام کے بارے میں سوچنے والا بی جے پی میں کوئی نہیں ہے۔
واضح رہے کہ اکھلیش یادوکا یہ ردعمل ایسے وقت میں آیا تھا، جب نائب وزیراعلیٰ کیشوپرساد موریہ اپنے دہلی دورے پرتھے۔ اس دوران انہوں نے بی جے پی کے قومی صدرجے پی نڈا سے ملاقات کی تھی۔ اس ملاقات کے بعد اس کے کئی مطلب نکالے جا رہے تھے۔ ذرائع کے مطابق، جلد ریاست کی تنظیم میں تبدیلی ہوسکتی ہے۔
وہیں، بی جے پی کے ریاستی صدربھوپیندرچودھری نے بھی وزیراعظم نریندرمودی سے بدھ کوملاقات کی ہے۔ ذرائع کے مطابق، انہوں نے یوپی میں ہوئی ہارکی اخلاقی ذمہ داری لی ہے۔ واضح رہے کہ یوپی کی ہارکے بعد سے ہی غوروخوض کا دورجاری ہے۔
بھارت ایکسپریس-