Bharat Express

Samajwadi Party

اکھلیش یادو نے یہ بھی کہا کہ بی جے پی دھرم کے راستے پر نہیں چلتی، دھرم کا راستہ انصاف کا راستہ ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی نے ووٹ کی لوٹ کی۔ یہ لوگ ہر الیکشن میں کوئی نہ کوئی لوٹ مار کا طریقہ کار اپناتے ہیں۔ حکومت اگنیور نظام کو ختم نہیں کر سکی، ملک اور ریاست میں بے روزگاری عروج پر ہے، مہنگائی عروج پر ہے۔

یوپی ضمنی الیکشن کی ووٹنگ کے درمیان سماجوادی پارٹی کے الزامات کے درمیان الیکشن کمیشن نے بڑی کارروائی کی ہے۔

سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے ٹویٹر پر لکھا، 'ووٹنگ کے عمل کے لیے دن رات کی جا رہی کوششوں سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ اب ووٹرز دوگنے جوش کے ساتھ ووٹ ڈالیں گے۔

مہاراشٹر میں ووٹنگ کی الٹی گنتی شروع ہو گئی ہے۔ اب سبھی سیاسی جماعتوں کے مستقبل کا فیصلہ عوام کے ہاتھ میں ہے۔ اسی دوران ایک ویڈیو سامنے آیا ہے جس میں مانکھرد شیواجی نگر سے الیکشن لڑ رہے سماج وادی پارٹی لیڈر ابو اعظمی مفتی سلمان ازہری سے ملاقات کرتے نظر آ رہے ہیں۔

سماج وادی پارٹی نے اترپردیش کی 9 اسمبلی سیٹوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات سے پہلے ریاستی الیکشن کمیشن کو خط لکھا ہے۔ اس خط میں ایس پی کی یوپی یونٹ کے صدر شیام لال پال نے ایک بڑا مطالبہ کیا ہے۔

سابق ایم پی ڈاکٹر ایس ٹی حسن نے کندرکی اسمبلی سیٹ پر ایس پی کی جیت کا دعویٰ کرتے ہوئے بی جے پی پر طنز کیا ہے۔ ایس پی لیڈر نے کہا کہ کندرکی اسمبلی سیٹ ایک روایتی سماجوادی سیٹ ہے۔ اس علاقے کے ہندو اور مسلمان ایس پی کو ووٹ دیتے ہیں۔ ہمیں پوری امید ہے کہ ایس پی بھاری فرق سے جیتنے والی ہے۔

اس سے پہلے بھی اکھلیش یادو یوپی میں کھاد کی قلت کو لے کر حکومت کو نشانہ بنا چکے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی والوں نے ساری کھاد دبا رکھی ہے اور اس کی کالا بازاری کر رہے ہیں۔ اکھلیش نے ایکس پر لکھا کہ ڈی اے پی اور پی ڈی اے دونوں میں حروف کی مماثلت ہے اور یہ بھی کہ یہ دونوں بی جے پی کے زوال کو اور تیز کر دیں گے۔

پوسٹر میں مہنگائی اور امن و امان سے متعلق چھوٹی چھوٹی تصاویر بھی دکھائی گئی ہیں۔ تصویر میں ایس پی سربراہ اکھلیش یادو کے ساتھ شیو پال اور آدتیہ یادو کی بھی تصویر لگائی گئی ہے۔

سماج وادی پارٹی کو مہاراشٹر میں صرف دو اسمبلی سیٹیں الاٹ کیے جانے سے ناراض، پارٹی کے ریاستی صدر ابو عاصم اعظمی نے بدھ کو کانگریس پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ اس نے ہریانہ میں اپنی شکست سے کوئی سبق نہیں سیکھا ہے۔

ڈمپل یادو نے کہا کہ جہاں اتحاد مضبوط ہو رہا ہے اور جہاں سماج وادی پارٹی اتر پردیش اور مہاراشٹر میں بہت سی سیٹیں جیتنے کے مرحلے میں ہے، اسی لیے  تاریخوں کو تبدیل کیا گیا ہے۔