Bharat Express

Samajwadi Party

شاہی مسجد کے سروے سے متعلق اتوار کو سنبھل میں فساد ہوا۔ اس تشدد میں مسلم طبقے کے چار لوگوں کی موت ہوگئی جبکہ دو درجن سے زیادہ لوگ زخمی ہوگئے۔ اس حادثہ سے متعلق سنبھل کے سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ضیاء الرحمٰن برق کے خلاف معاملہ درج کیا گیا ہے۔

بی جے پی کے ساتھ ساتھ این ڈی اے کے رہنما بھی مہاراشٹر اسمبلی انتخابات اور اتر پردیش کے ضمنی انتخابات کے نتائج سے خوش دکھائی دے رہے ہیں۔

کندرکی اسمبلی سیٹ پربی جے پی 31 سال بعد کافی بڑی جیت درج کرتی ہوئی نظرآرہی ہے۔ یہ سیٹ مسلم اکثریتی ہونے کی وجہ سے یہاں سے بی جے پی کوچھوڑکر سبھی پارٹیوں نے مسلم امیدوار میدان میں اتارا تھا۔ بی جے پی امیدواررام ویر سنگھ ایک لاکھ سے زیادہ ووٹوں سے جیت حاصل کر رہے ہیں۔

20 نومبر کو اتر پردیش کی کٹہری، کرہل، میرا پور، غازی آباد، ماجھوان، کھیر، پھول پور، کنڈرکی اور سیسماؤ سیٹوں پر ضمنی انتخابات کے لیے ووٹنگ ہوئی تھی۔

اتر پردیش کی نو اسمبلی سیٹوں پر ضمنی انتخابات کے لیے 20 نومبر کو ووٹنگ کے بعد، آج یعنی 23 نومبر کو نتائج کا دن ہے۔ آج 9 اسمبلی سیٹوں پر 90 امیدواروں کی قسمت کے فیصلہ کا دن ہے۔

اکھلیش یادو نے یہ بھی کہا کہ بی جے پی دھرم کے راستے پر نہیں چلتی، دھرم کا راستہ انصاف کا راستہ ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی نے ووٹ کی لوٹ کی۔ یہ لوگ ہر الیکشن میں کوئی نہ کوئی لوٹ مار کا طریقہ کار اپناتے ہیں۔ حکومت اگنیور نظام کو ختم نہیں کر سکی، ملک اور ریاست میں بے روزگاری عروج پر ہے، مہنگائی عروج پر ہے۔

یوپی ضمنی الیکشن کی ووٹنگ کے درمیان سماجوادی پارٹی کے الزامات کے درمیان الیکشن کمیشن نے بڑی کارروائی کی ہے۔

سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے ٹویٹر پر لکھا، 'ووٹنگ کے عمل کے لیے دن رات کی جا رہی کوششوں سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ اب ووٹرز دوگنے جوش کے ساتھ ووٹ ڈالیں گے۔

مہاراشٹر میں ووٹنگ کی الٹی گنتی شروع ہو گئی ہے۔ اب سبھی سیاسی جماعتوں کے مستقبل کا فیصلہ عوام کے ہاتھ میں ہے۔ اسی دوران ایک ویڈیو سامنے آیا ہے جس میں مانکھرد شیواجی نگر سے الیکشن لڑ رہے سماج وادی پارٹی لیڈر ابو اعظمی مفتی سلمان ازہری سے ملاقات کرتے نظر آ رہے ہیں۔

سماج وادی پارٹی نے اترپردیش کی 9 اسمبلی سیٹوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات سے پہلے ریاستی الیکشن کمیشن کو خط لکھا ہے۔ اس خط میں ایس پی کی یوپی یونٹ کے صدر شیام لال پال نے ایک بڑا مطالبہ کیا ہے۔