Bharat Express

Samajwadi Party

سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادونے کہا ہے کہ سماجوادی پارٹی کوچھوڑکربی جے پی میں جانے والوں کی واپسی نہیں ہوگی۔ اگرکوئی ان کی واپسی کے لئے آیا تووہ اس پرسخت کارروائی کریں گے۔

ذرائع کی مانیں تو شیو پال یادو کا نام دوڑ سے باہر نہیں ہے۔ لیکن اگر پی ڈی اے کے فارمولے پر عمل کیا جاتا ہے تو دلت یا او بی سی زمرہ سے تعلق رکھنے والے لیڈر کو ترجیح دی جا سکتی ہے۔ دلت طبقے سے ایس پی ایم ایل اے اندرجیت سروج کا نام آگے ہے۔

سال 1966 میں اس وقت کی کانگریس حکومت نے آرایس ایس کے پروگراموں میں سرکاری ملازمین کے شامل ہونے پرپابندی لگائی تھی۔ اب حکومت نے اس پابندی کوہٹا دیا ہے۔ حکومت کے فیصلے پرمجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی نے حملہ کیا ہے۔

امبیڈکر نگر کے رہنے والے لال بہاری یادو کا نام دوڑ میں شامل تھا۔ حال ہی میں 13 ایم ایل سی کے انتخاب کے بعد ایس پی کی عددی طاقت میں اضافہ ہوا ہے۔

مہاراشٹر میں اسٹیج پراترپردیش کے اراکین پارلیمنٹ کو جمع کرکے سماجوادی پارٹی نے طاقت کا مظاہرہ کیا ہے۔ ساتھ ہی یہ بتا دیا ہے کہ وہ بھی مہا وکاس اگھاڑی میں سیٹوں کی دعویدارہے۔

 اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ اپوزیشن کے ایجنڈے کا منہ توڑ جواب دینے کا وقت آگیا ہے ورنہ یہ لوگ قوم کو نقصان پہنچانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔ کیونکہ اپوزیشن لیڈر مسلسل شکست  سے مایوس ہیں۔ اس سلسلے میں وہ تمام وقار کو تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔

کانگریس کے رکن پارلیمنٹ دیپیندر ہڈا نے کہا، "بی جے پی نے گزشتہ 10 سالوں میں ہریانہ کے لوگوں کو دھوکہ دیا ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ کانگریس پارٹی بھاری اکثریت کے ساتھ ہریانہ میں حکومت بنائے گی۔ لوگوں نے اپنا ذہن بنا لیا ہے۔

 مہاراشٹر میں اسمبلی الیکشن سے متعلق ہلچل تیز ہے۔ الیکشن کی تیاریوں سے متعلق سماجوادی پارٹی نے ایک میٹنگ بلائی ہے۔ اس میٹنگ میں کئی اہم موضوعات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

لوک سبھا الیکشن میں دھمال مچانے کے بعد ایک بار پھر دو لڑکوں کی جوڑی ساتھ نظرآسکتی ہے۔ یوپی کی 10 اسمبلی سیٹوں پرہونے والے ضمنی الیکشن میں سماجوادی پارٹی اورکانگریس مل کرالیکشن لڑنے پر غورکررہے ہیں۔

اترپردیش بی جے پی میں مچی کھلبلی کے درمیان ایک بارپھرسے سماجوادی پارٹی سربراہ اکھلیش یادو نے اپنے مانسون آفرکے ذریعہ بی جے پی حکومت کے لئے چیلنج کردیا ہے۔