قنوج کے رکن پارلیمنٹ اکھلیش یادو
ہاتھرس حادثے سے متعلق سماجوادی پارٹی سربراہ اکھلیش یادونے یوگی حکومت پرتنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت چھوٹی موٹی گرفتاریاں دکھا کراپنی ناکامی چھپا رہی ہے۔ اترپردیش انتظامیہ سینکڑوں لوگوں کی اموات سے اپنی ذمہ داری کا پلہ جھاڑنا چاہتا ہے۔ اس حادثے سے کسی نے کوئی سبق نہیں لیا توایسے حادثے مستقبل میں بھی دوہرائی جاتی رہیں گی۔
اکھلیش یادونے مزید کہا کہ انتظامیہ کسی خاص مقصد اورارادے سے ایسے لوگوں کو غیرضروری طور پرگرفتارکررہی ہے، جواصل مقام سے دورتھے اورگرفتاری کے بعد انہیں قصوروار ٹھہرانے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ یہ گرفتاریاں اپنے آپ میں ایک سازش ہے۔ ان گرفتاریوں کی فوری عدالتی تحقیقات ہونی چاہئے، تاکہ اترپردیش کی بی جے پی حکومت کے کھیل کوعوام کے سامنے لایا جاسکے۔
بی جے پی کو اقتدار میں رہنے کا کوئی حق نہیں: اکھلیش یادو
سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادونے کہا کہ اگربی جے پی حکومت یہ کہتی ہے کہ ایسے انعقاد سے اس کا کوئی لینا دینا نہیں تھا، تو پھر بی جے پی کو اقتدارمیں رہنے کا کوئی حق نہیں۔ اس پروگرام میں آئے بیشترغریب، مایوس، محروم، متاثرہ لوگ تھے۔ اس بنیاد پراس کا مطلب تویہ بھی نکلتا ہے کہ ایسے لوگوں سے بی جے پی کا کوئی سروکار نہیں ہے۔ سب سے پہلے حکومت کا دھیان ایسے لوگوں کی طرف ہی جانا چاہئے۔
उप्र शासन-प्रशासन ‘हाथरस हादसे’ में अपनी नाकामी छुपाने के लिए, छोटी-मोटी गिरफ़्तारियाँ दिखाकर सैकड़ों लोगों की मौत से अपनी ज़िम्मेदारी का पल्ला झाड़ना चाहता है। अगर ऐसा हुआ तो इसका मतलब ये निकलेगा कि इस तरह के आयोजन में हुई शासनिक-प्रशासनिक विफलता से किसी ने कोई सबक़ नहीं लिया और… pic.twitter.com/JTopRml0SL
— Akhilesh Yadav (@yadavakhilesh) July 6, 2024
’میرے والد کو فرضی طریقے سے پھنسایا گیا‘
اکھلیش یادونے سوشل میڈیا ایکس پرایک خط کے رپلائی میں یہ پوسٹ کیا ہے۔ یہ خط انکت یادو کے نام کے ایک شخص نے سماجوادی پارٹی کے سربراہ کو لکھا تھا۔ اس شخص کا کہنا ہے کہ اس کے والد (رام لڑیت یادو) کو ہاتھرس حادثے میں فرضی طریقے سے پھنسایا گیا ہے۔ اکھلیش یادوسے گہارلگاتے ہوئے اس شخص نے کہا کہ میرے والد کو غلط طریقے سے پھنسایا گیا ہے۔ اس حادثہ سے ان کا کوئی واسطہ نہیں ہے۔ جب سے میرے والد کو پولیس پکڑکرلے گئی ہے، تب سے پوری فیملی کا برا حال ہے۔ برائے مہربانی ہماری فیملی کی مدد کریں۔
ہاتھرس حادثے میں 121 افراد کی جان گئی۔
ہاتھرس کی دل دہلا دینے والے حادثہ نے پور ملک کو ہلاکر رکھ دیا ہے۔ اس حادثے میں 121 افراد کی موت ہوگئی تھی جبکہ سینکڑوں لوگ زخمی ہوئے تھے۔ حادثے کا اہم ملزم دیو پرکاش مدھوکرسمیت کئی لوگوں کو گرفتارکیا گیا ہے۔ اس درمیان ہفتہ کے روز بابا سورج پال کا بھی بیان سامنے آگیا ہے۔ بابا نے کہا کہ وہ ہاتھرس کے حادثہ سے مایوس ہے، جس نے بھی بدامنی پھیلائی، اسے بخشا نہیں جائے گا۔
بھارت ایکسپریس۔