Bharat Express

Hathras Satsang Stampede

عدالت نے استفسار کیا کہ حادثے کا ذمہ دار کون ہے؟ بدانتظامی کے لئے آپ کو جوابدہ کیوں نہیں ہونا چاہئے؟بھارت ایکسپریس  کے مطابق جسٹس شیکھر کمار یادو نے کہا کہ مہا کمبھ میں کروڑوں عقیدت مند آئیں گے۔ تاہم مرکزی اور ریاستی حکومتیں انتظامات کرنے میں مصروف ہیں۔

جمعیۃ علماء ہند کے وفد کی متاثرین سے ملاقات میں مہلوکین کے ورثاء کو دس ہزاراورزخمیوں کو پانچ ہزار روپئے کی مالی مدد دی گئی۔ مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ فرقہ پرست دلوں میں دوری پیدا کرتے ہیں جبکہ جمعیۃ علماء ہنددلوں کو جوڑنے کا کام کرتی ہے۔

سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے ہاتھرس حادثہ پر بڑا بیان دیا ہے۔ یوگی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ نے کہا کہ اترپردیش انتظامیہ سینکڑوں لوگوں کی اموات سے اپنی ذمہ داری کا پلہ جھاڑنا چاہتی ہے۔ اس حادثہ سے کسی نے کوئی سبق نہیں لیا تو ایسے حادثات مستقبل میں بھی دوہرائی جاتی رہیں گی۔

سورج پال نے کہا ہے کہ 2 جولائی کے واقعے کے بعد میں بہت افسردہ ہوں۔ ایشور ہمیں یہ دکھ برداشت کرنے کی طاقت عطا فرمائے۔ عوام کو حکومت اور انتظامیہ پر اعتماد برقرار رکھنا چاہیے۔ مجھے یقین ہے کہ انتشار پھیلانے والے کسی کو بھی نہیں بخشا جائے گا۔ ب

اہل خانہ نے راہل گاندھی سے انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔ واقعے پر برہم خاندان کے ایک فرد نے کہا کہ واقعات ختم نہیں ہوں گے، لاشیں اسی طرح پڑی رہیں گی، آپ بھی دیکھتے رہیں گے، میں بھی دیکھتا رہوں گا۔

اے ڈی جی آگرہ اورعلی گڑھ کمشنرکی قیادت میں ایس آئی ٹی کی یہ رپورٹ تیارکی گئی ہے۔ 15 صفحات کی اس تفصیلی رپورٹ میں ڈی ایم اورایس پی سمیت تقریباً 100 لوگوں کے بیان درج کئے گئے ہیں۔

کانگریس جنرل سکریٹری (تنظیم) وینوگوپال نے اس سانحہ کو "بدقسمتی کا واقعہ" قرار دیا۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی بھی اپنے دورے کے دوران متاثرہ لوگوں سے بات کریں گے۔

بابا نے اپنے پیروکاروں کی موت پر دکھ اور تعزیت کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ زخمیوں کی جلد صحت یابی کی خواہش کرتے ہیں۔ تاہم دوسری جانب مقامی لوگوں نے دعویٰ کیا کہ منگل کی دوپہر جب لوگ مر رہے تھے تو بابا موقع سے فرار ہو گیا۔

درخواست میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ اس طرح کی تقریبات کے انعقاد کے لیے رہنما اصول بنائے گئے ہیں۔ ہاتھرس حادثے کو لے کر الہ آباد ہائی کورٹ میں ایک خط پٹیشن بھی داخل کی گئی ہے۔ یہ خط درخواست ایڈوکیٹ ارون بھنسالی نے الہ آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کو بھیجی ہے۔

یہ ایف آئی آر ہاتھرس کے سکندراراؤ تھانے میں 2 جولائی 2024 کو رات تقریباً 10:18 بجے درج کی گئی ہے۔ یہ ایف آئی آر برجیش پانڈے نامی شخص نے درج کرائی ہے۔ چیف سیوادار دیو پرکاش، جس کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے، ہاتھرس کے سکندراراؤ کے داماد پورہ میں رہتا ہے۔