ہاتھرس سانحہ پر یوگی حکومت نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے 6 افسران کو معطل کردیا ہے۔
Hathras Satsang Stampede: ہاتھرس میں ستسنگ کے دوران بھگدڑ سے 100 سے زیادہ لوگوں کی موت کے معاملے میں پولیس کی تفتیش اور کارروائی جاری ہے۔ ایسا لگ رہا ہے کہ پولیس اس معاملے کی تیزی سے تحقیقات کر رہی ہے۔ اس سلسلے میں پولیس نے دیو پرکاش مدھوکر جسے بھولے بابا کا مرکزی خادم کہا جاتا ہے اور اس مذہبی تقریب کے دوسرے منتظمین کے خلاف انڈین جسٹس کوڈ (بی این ایس) 2023 کی دفعہ 105، 110، 126 (2) ، 223 اور 238 کے تحت ایف آئی آر درج کی ہے۔
یہ ایف آئی آر ہاتھرس کے سکندراراؤ تھانے میں 2 جولائی 2024 کو رات تقریباً 10:18 بجے درج کی گئی ہے۔ یہ ایف آئی آر برجیش پانڈے نامی شخص نے درج کرائی ہے۔ چیف سیوادار دیو پرکاش، جس کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے، ہاتھرس کے سکندراراؤ کے داماد پورہ میں رہتا ہے۔
‘کسی مجرم کو بخشا نہیں جائے گا’
وزیر انچارج اسیم ارون منگل کی رات وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر ہاتھرس پہنچے۔ یہاں انہوں نے ہاتھرس کے ضلع اسپتال میں زخمیوں سے ملاقات کی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اسیم ارون نے کہا کہ ایک ہی بات کہہ سکتا ہوں کہ کسی کو بخشا نہیں جائے گا۔ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے ہدایت دی ہے کہ کسی بھی مجرم کو بخشا نہیں جائے گا۔ اس معاملے کی سختی سے تحقیقات کی جائے گی۔ اس کے لیے اے ڈی جی آگرہ زون کی قیادت میں ایک ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔ جسے جانچ کر کے 24 گھنٹے کے اندر وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو رپورٹ پیش کرنی ہے۔
یہ بھی پڑھیں- Hathras Satsang Stampede: ہاتھرس حادثے کے بعد لاپتہ بابا کا مل گیا سراغ، مین پوری کے اس آشرم میں ہے موجود – ذرائع
‘زخمیوں کا بہتر علاج اس وقت کی ترجیح’
وزیر اسیم ارون نے کہا کہ اس وقت ہماری ترجیح زخمیوں کا مناسب علاج ہے۔ میں نے حکام سے بات کی ہے اور زخمیوں کے علاج کے بارے میں اپ ڈیٹ لے رہا ہوں۔ ست سنگ کے انعقاد سے پہلے یہ کہہ کر اجازت لی گئی تھی کہ کتنے عقیدت مند آئیں گے، اس کی بھی چھان بین کی جا رہی ہے۔ معاملے کی تحقیقات کے لیے اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔ وہ اس بات کی بھی تفتیش کر رہے ہیں کہ واقعہ کے وقت کتنے عقیدت مند موجود تھے۔
-بھارت ایکسپریس