Bharat Express

Hathras Satsang Stampede: سپریم کورٹ پہنچا ہاتھرس حادثہ کیس، دائر کی گئی درخواست

درخواست میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ اس طرح کی تقریبات کے انعقاد کے لیے رہنما اصول بنائے گئے ہیں۔ ہاتھرس حادثے کو لے کر الہ آباد ہائی کورٹ میں ایک خط پٹیشن بھی داخل کی گئی ہے۔ یہ خط درخواست ایڈوکیٹ ارون بھنسالی نے الہ آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کو بھیجی ہے۔

Hathras Satsang Stampede: اتر پردیش کے ہاتھرس میں پیش آئے واقعہ کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں ایک عرضی دائر کی گئی ہے۔ یہ درخواست سپریم کورٹ کے وکیل وشال تیواری نے دائر کی ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ 5 رکنی ماہرین کی کمیٹی بنائے اور ریٹائرڈ جج کی نگرانی میں تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی یوپی کی یوگی حکومت سے ہاتھرس واقعہ پر اسٹیٹس رپورٹ دینے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ اس واقعہ کے ذمہ دار لوگوں اور اہلکاروں کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

درخواست میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ اس طرح کی تقریبات کے انعقاد کے لیے رہنما اصول بنائے گئے ہیں۔ ہاتھرس حادثے کو لے کر الہ آباد ہائی کورٹ میں ایک خط پٹیشن بھی داخل کی گئی ہے۔ یہ خط درخواست ایڈوکیٹ ارون بھنسالی نے الہ آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کو بھیجی ہے۔ خط پٹیشن میں پورے واقعہ کی سی بی آئی یا عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ واقعے کے ذمہ دار افسران کو معطل کرنے اور 134 افراد کی ہلاکت کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ پورے معاملے کی ایس آئی ٹی سے جانچ کرانے کا حکم دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں- Hathras Satsang Stampede: ہاتھرس بھگدڑ کیس میں پولیس نے درج کی ایف آئی آر، بھولے بابا کا نہیں شامل ہے، جانئے کن دفعات کے تحت درج کیا گیا مقدمہ

اسی حادثے میں زخمیوں اور جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کو مناسب معاوضہ دینے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔ آپ کو بتادیں کہ واقعہ کے بعد افسران حرکت میں آگئے اور تحقیقات کا حکم دے دیا۔ فوراً ایف آئی آر درج کر لی گئی۔ ابتدائی تفتیش سے معلوم ہوا کہ بھیڑ بہت زیادہ تھی اور کنٹرول کے لیے کوئی خاص انتظامات نہیں تھے۔ پولیس انتظامیہ نے سیکورٹی اور ہجوم کے انتظام میں کوتاہی کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ یوپی کے ہاتھرس میں 134 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ یہ ہلاکتیں بڑھ بھی سکتی ہیں۔ یہ حادثہ نارائن ساکار ہری عرف بھولے بابا کے ستسنگ کے بعد بھگدڑ کی وجہ سے پیش آیا۔ حادثے کے بعد خود وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے 24 گھنٹے میں تحقیقاتی رپورٹ طلب کر لی ہے۔ حادثے کے بعد اب لکھنؤ سے ہاتھرس تک مسلسل سخت ہدایات دی جارہی ہیں۔

-بھارت ایکسپریس