یوپی کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ۔ (فائل فوٹو)
Hathras Stampede SIT Report: اترپردیش کے ہاتھرس میں بھولے بابا کے ستسنگ میں بھگدڑ معاملے سے متعلق ایس آئی ٹی کی رپورٹ آگئی ہے۔ یوپی کی ڈی جی پی پرشانت کماراورچیف سکریٹری منوج کمارسنگھ نے آج جمعہ کی صبح وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے سرکاری رہائش گاہ پانچ کالی داس مارگ پہنچے اوروزیراعلیٰ سے مل کر یہ رپورٹ انہیں سونپ دی۔
اے ڈی جی آگرہ اورعلی گڑھ کمشنرکی قیادت میں ایس آئی ٹی کی یہ رپورٹ تیارکی گئی ہے۔ 15 صفحات کی اس تفصیلی رپورٹ میں ڈی ایم اورایس پی سمیت تقریباً 100 لوگوں کے بیان درج کئے گئے ہیں۔ ایس آئی ٹی کی ٹیم نے پورے حادثے کی وجہ اوراتنی بھیڑ سے متعلق انتظامی افسران سے لے کرانعقاد سے جڑے لوگوں اورسیوا داروں سے بھی بات کی اور تمام جانکاری جمع کی۔
ڈی جی پی نے یوگی آدتیہ ناتھ کو سونپی رپورٹ
وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے ڈی جی پی پرشانت کمارسے ہاتھرس معاملے پر پوری جانکاری لی، ذرائع کے مطابق اس رپورٹ میں کچھ سیاسی لوگوں کے ناموں کے بھی ذکرہیں، جن کے الیکشن میں بابا کا کردار اہم رہا ہے۔ اس کے علاوہ ہراس اینگل کا ذکرکیا گیا ہے، جن کے ساتھ اس بابا کا کنکشن ہونے کے دعوے کئے جا رہے ہیں۔
رپورٹ میں کیا ہے؟
ذرائع کا دعویٰ ہے کہ اس رپورٹ میں سیاسی سازش کی طرف اشارہ کیا گیا ہے۔ کچھ مقامی لیڈران کے کردار پر بھی سوال اٹھے ہیں۔ ساتھ ہی سیوا داروں کے کردار پر بھی سوال اٹھائے گئے ہیں۔ آرگنائزروں کے کردار پرسوال کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں بابا کے ستسنگ میں تعداد کا اندازہ نہیں لگاپانے سے متعلق وہاں تعینات افسران اورملازمین پر بھی سوال کھڑے ہونے کی خبر ہے۔
یوگی آدتیہ ناتھ نے کہی یہ بڑی بات
اس سے پہلے بدھ کے روز وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے خود ہاتھر کا دورہ کیا تھا۔ انہوں نے حادثے میں زخمی لوگوں اورجن کے اپنوں کی جان چلی گئی، ان سے ملاقات کی اورغم کی اس گھڑی میں تسلی دینے کی کوشش کی۔ انہوں نے اس دوران اس معاملے میں سازش کا خدشہ بھی ظاہر کیا تھا۔ وزیراعلیٰ یوگی نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جب ستسنگ میں حالات خراب ہوئے تو بابا کے سیوا داربھی وہاں سے بھاگ گئے۔ اس سے قبل یوگی آدتیہ ناتھ نے عدالتی جانچ کے بھی احکامات دیئے تھے۔ وہیں ایس ڈی ایم کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ بھولے بابا کے ستسنگ میں صرف 80 ہزار لوگوں کے شامل ہونے کی اجازت مانگی گئی تھی، لیکن اس میں ڈھائی لاکھ سے زیادہ لوگ پہنچے تھے۔ وہیں آرگنائزروں کی پوری ذمہ داری بابا کے سیوا داروں نے ہی سنبھالی ہوئی تھی۔ پولیس اہلکاروں کو ان کی جگہ سے ہٹا دیا تھا۔
ہاتھرس سانحہ میں مہلوکین کی تعداد 123 ہوگئی
واضح رہے کہ ہاتھرس سانحہ میں اب تک مہلوکین کی تعداد بڑھ کر123 ہوگئی ہے۔ وہیں کانگریس لیڈراور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی بھی آج علی گڑھ اورہاتھرس پہنچے، جہاں انہوں نے متاثرہ فیملی سے ملاقات کی اوران کا دکھ بانٹا۔ راہل گاندھی نے اس دوران ریاستی حکومت سے متاثرین کو جلدازجلد مناسب معاوضہ دینے کا مطالبہ کیا۔
بھارت ایکسپریس۔