Bharat Express

SIT

سپریم کورٹ میں ایک اور عرضی دائر کی گئی ہے جس میں تروپتی کے سری وینکٹیشور سوامی مندر کے پرساد میں جانوروں کی چربی کے الزامات کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

عرضی میں کہا گیا کہ 'ڈیٹا سے پتہ چلا ہے کہ نجی کمپنی نے مرکزی تفتیشی ایجنسی کی کارروائی سے بچنے کے لیے رقم دی ہے'۔ بہت سے معاملات میں یہ دیکھا گیا ہے کہ مرکز اور ریاستوں میں برسراقتدار پارٹیوں نے پرائیویٹ کارپوریٹس کو فائدہ پہنچانے کے لیے پالیسیوں اور قوانین میں تبدیلیاں کی ہیں۔

اے ڈی جی آگرہ اورعلی گڑھ کمشنرکی قیادت میں ایس آئی ٹی کی یہ رپورٹ تیارکی گئی ہے۔ 15 صفحات کی اس تفصیلی رپورٹ میں ڈی ایم اورایس پی سمیت تقریباً 100 لوگوں کے بیان درج کئے گئے ہیں۔

حال ہی میں کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے پرجول ریوانا کے سفارتی پاسپورٹ کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ اس سلسلے میں انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

این جی او کامن کاز کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ اعداد و شمار سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ مختلف خسارے میں جانے والی کمپنیاں اور شیل کمپنیاں انتخابی بانڈز کے ذریعے سیاسی جماعتوں کو بھاری رقوم عطیہ کر رہی ہیں اور انتخابی بانڈز متعارف ہونے سے فرضی  بانڈز کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔

حراست سے بچنے کے لیے کرناٹک کے سابق وزیر ایچ ڈی ریونا نے عدالت میں پیشگی ضمانت عرضی دائر کی تھی۔ جسے آج شام عدالت نے مسترد کر دیا۔

سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ کارپوریٹ کمپنیوں نے مرکزی حکومت کی تفتیشی ایجنسیوں کی تحقیقات سے بچنے اور سرکاری ٹھیکے یا لائسنس حاصل کرنے کے لیے چندہ دیا ہے۔

مراد آباد ایس پی ایم پی ایس ٹی حسن نے کہا کہ آج تک مدارس کو بدنام کیا گیا ،لیکن آج تک یہاں سے بارود بھی برآمد نہیں ہوا۔

مدارس کے مالی وسائل کی تفتیش کے لئے قائم تین رکنی ایس آئی ٹی کی ٹیم نے ایسے 80 مدارس کی نشاندہی کی ہے، جنہوں نے گزشتہ دو سالوں میں عطیہ کے ذریعہ مختلف ممالک سے 100 کروڑ روپئے حاصل کئے ہیں۔

یہ ایس آئی ٹی اتر پردیش میں مدارس کی فنڈنگ کی تحقیقات کرے گی۔ یہ ایس آئی ٹی اس بات کی جانچ کے لیے بنائی گئی ہے کہ کن مدارس کو بیرون ملک سے کتنی رقم مل رہی ہے اور یہ رقم کہاں استعمال ہو رہی ہے۔