Bharat Express

Madarsa In UP: یوپی میں غیر قانونی مدارس کے معاملے پر ایس ٹی حسن نے وزیر اعلی یوگی سے کی اپیل، کہا ملک کڑوا گھونٹ پی رہا ہے

مراد آباد ایس پی ایم پی ایس ٹی حسن نے کہا کہ آج تک مدارس کو بدنام کیا گیا ،لیکن آج تک یہاں سے بارود بھی برآمد نہیں ہوا۔

بی جے پی کی اس ریاست میں نہیں بچے گا ایک بھی مدرسہ! سی ایم نے کہا - فکر مت کرو، ایک بھی نہیں رہے گا

وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی طرف سے تشکیل دی گئی خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) نے ریاست بھر میں 13 ہزار سے زیادہ غیرقانونی  مدارس کی نشاندہی کی ہے۔زیادہ تر غیر قانونی مدارس یوپی-نیپال سرحد پر واقع ہیں۔ اس کے علاوہ مہاراج گنج، شری وستی اور بہراچ اضلاع میں بھی کچھ مدارس موجود ہیں۔

خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) نے ان تمام مدارس سے ان کی مالی حالت کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کو کہا، لیکن ان میں سے زیادہ تر مدارس کے چلانے والے یہ معلومات فراہم نہیں کر سکے۔ اس سے ان کی غیر قانونی سرگرمیوں کے بارے میں شک مزید گہرے ہو رہے ہیں۔

پولیس ذرائع کے مطابق مدارس کے آپریٹرز نے دعویٰ کیا ہے کہ زیادہ تر مدارس عطیات (چندے) سے بنائے گئے ہیں۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ  وہ اپنے عطیات کے ذرائع کے بارے میں معلومات فراہم کرنے سے قاصر ہیں۔

کل 23,000 مدارس کی چھان بین میں 5,000 عارضی طور پر تسلیم شدہ مدارس کی نشاندہی کی گئی ہے اور کچھ شناختی معیارات پر پورا اترنے میں ناکام ہیں۔

حال ہی میں پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ سرحدی علاقے میں واقع 80 مدارس کو بیرون ملک سے 100 کروڑ روپے کے فنڈز ملے ہیں، جس کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:عامر خان کا پائپ مہنگا ضرور ہے، لیکن ہماری طرح عامر بھی 10 روپے کا لائٹر استعمال کرتے ہیں

دوسری طرف سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ایس ٹی حسن نے اس معاملے پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مدرسہ کبھی تعلیم کا مرکز ہوا کرتا تھا۔ ایک زمانے میں ہندو اور مسلمان ایک ساتھ پڑھا کرتے تھے۔ فنڈنگ ​​کا ذریعہ معلوم ہے یا نہیں۔ اگر کوئی اس میں غیر قانونی کام کرتا ہے تو اس کے خلاف کارروائی کی جائے۔ پی ایم مودی نے کہا تھا کہ مسلمانوں کے ایک ہاتھ میں قرآن اور دوسرے میں کتاب ہونی چاہیے۔

 مراد آباد ایس پی ایم پی ایس ٹی حسن نے کہا کہ آج تک مدارس کو بدنام کیا گیا ،لیکن آج تک یہاں سے بارود بھی برآمد نہیں ہوا۔ وزیر اعلیٰ سے درخواست ہے کہ ان مدارس کی مدد کریں۔ مدارس کا تعلق مسلمانوں سے ہے، اس لیے مسئلہ ہے۔ یہ پولرائزیشن کی سیاست ہے۔ ملک کڑوا گھونٹ پی رہا ہے۔

بھارت ایکسپر یس

Also Read