Bharat Express

Dr ST hasan

سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر ایس ٹی حسن نے کہا کہ ہمیں اس معاملے میں سپریم کورٹ سے رجوع کرنا پڑ سکتا ہے۔ میں ایک بات کہہ دینا چاہتا ہوں کہ اگر ایسا ہوا تو کچھ لوگوں کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ انتظامی افسران کو غیر قانونی طریقے سے کسی بھی قسم کی تعمیرات نہیں کرانے چاہیے۔

سابق ایم پی ڈاکٹر ایس ٹی حسن نے کندرکی اسمبلی سیٹ پر ایس پی کی جیت کا دعویٰ کرتے ہوئے بی جے پی پر طنز کیا ہے۔ ایس پی لیڈر نے کہا کہ کندرکی اسمبلی سیٹ ایک روایتی سماجوادی سیٹ ہے۔ اس علاقے کے ہندو اور مسلمان ایس پی کو ووٹ دیتے ہیں۔ ہمیں پوری امید ہے کہ ایس پی بھاری فرق سے جیتنے والی ہے۔

سماج وادی پارٹی لیڈر نے کہا کہ اگر الیکشن کمیشن ایمانداری سے انتخابات کرائے تو سماج وادی پارٹی اس بار زیادہ تر سیٹیں جیتنے والی ہے۔

سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ایس ٹی حسن نےکہا کہ ہماری ہندو بہنوں کا بھی یہ کلچر ہے کہ وہ پردہ کرتی ہیں تو کیا آپ ان کا بھی گھنگٹ ہٹا دیں گے۔ یہ مناسب نہیں ہوگا۔

ایس پی سماجوادی پارٹی کے رکن پا رلیمنٹ نے کہا کہ اب ہندو بھائی ان کے بہکاوے میں نہیں آئیں گے، کوئی طاقت ہندوؤں اور مسلمانوں کو ایک دوسرے سے الگ نہیں کر سکتی۔

ایس ٹی حسن مرادآباد سے ایم پی ہیں اور آج یعنی 19 تاریخ کو پہلے مرحلے میں اس سیٹ پر ووٹنگ ہو رہی ہے۔ اس دوران پولیس اچانک مرادآباد سیٹ سے موجودہ ایم پی ایس ٹی حسن کے نرسنگ ہوم پہنچ گئی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ایم پی کے نرسنگ ہوم میں انتخابی ویب سائٹ کھول کر انتخابی پرچیاں نکالی جارہی ہیں۔

مرادآباد میں سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ایس ٹی حسن کا ٹکٹ کاٹ کرروچی ویرا کو ٹکٹ دیا ہے، جس کے بعد سے ایس ٹی حسن اوران کے حامیوں میں ناراضگی ہے۔

بی جے پی کے پاس ملک کے لوگوں کے سوالوں کا جواب نہیں ہے۔ آئین بچانے کے لیے تمام جماعتیں اکٹھی ہیں۔ اس لیے ہم سب اکٹھے ہیں۔ اکھلیش یادو نے کہا کہ اگنی ویر میں صرف گاؤں کے بچے ہی آتے تھے، بی جے پی نہیں چاہتی کہ گاؤں کے خاندانوں کے بچے فوج میں بھرتی ہوں۔

ڈاکٹر ایس ٹی حسن کا ٹکٹ کٹنے کے بعد آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین نے بڑا فیصلہ لیا ہے۔ اے آئی ایم آئی ایم کے اس فیصلے سے مرادآباد میں اعظم خان کے  سیاسی سرگرمیوں کو دھچکا لگ سکتا ہے۔

روچی ویرا کو پارٹی نے پرچہ نامزدگی داخل کرنے سے روک دیا ہے۔ کل رات ایس ٹی حسن کا ٹکٹ کٹنے کے بعد سے پارٹی حامیوں میں ناراضگی تھی۔