سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ایس ٹی حسن
مرادآباد: لوک سبھا انتخابات کے درمیان، دہلی بی جے پی نے پولنگ اسٹیشنوں پر مسلم کمیونٹی کی برقعہ پوش خواتین کی جانچ کے لیے الیکشن کمیشن سے اضافی سیکورٹی دستوں کی مانگ کی تھی۔ اسے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اسد الدین اویسی اور وارث پٹھان نے نشانہ بنایا۔ اب سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ایس ٹی حسن نے بھی اس پر بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کا یہ قدم مسلم خواتین کا استحصال ہے۔ آدمی ووٹ ڈالنے جا رہا ہے یا سرحد پار کر رہا ہے، جسے آپ اس طرح چیک کریں گے۔ اگر بی جے پی اتنی پریشان ہے تو اسے بایومیٹرک سسٹم سے الیکشن کرانا چاہیے تاکہ اس میں کوئی بے ضابطگی نہ ہو اور صحیح لوگ اپنا ووٹ ڈال سکیں۔ جب بائیو میٹرک سسٹم سے راشن دیا جا سکتا ہے تو ووٹ کیوں نہیں ڈالا جا سکتا؟
ایس پی ایم پی نے کہا، ”آپ اس طرح ایک خاتون کا استحصال کر رہے ہیں۔ پہلے تم اس کا برقعہ اتارو گے پھر اس کے چہرے سے میل کرو گے۔ ایسا کرنے سے آپ اسے ہراساں کریں گے۔ ہماری ہندو بہنوں کا بھی یہ کلچر ہے کہ وہ پردہ کرتی ہیں تو کیا آپ ان کا بھی گھنگٹ ہٹا دیں گے۔ یہ مناسب نہیں ہوگا۔ بہتر ہو گا کہ الیکشن بائیو میٹرک سسٹم سے کرائے جائیں، تاکہ فرضی ووٹ ہی نہ پڑے۔
انہوں نے کہا، ”بی جے پی اپنے سیاسی فائدے کے لیے مسلمانوں اور ان کے رسم و رواج کو نشانہ بناتی ہے۔ وہ سمجھتی ہیں کہ شاید ہندو بھائی اس سے خوش ہوں گے۔ بی جے پی سمجھتی ہے کہ ایسا کرکے وہ ووٹروں کو پولرائز کر سکتی ہے، لیکن شاید وہ نہیں جانتی کہ ہمارے 80 فیصد ہندو بھائی ہماری مسلم کمیونٹی کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ہمارے ہندو بھائی ہمارے ساتھ کھڑے ہیں، ہمارے ساتھ رہتے ہیں، ہمارا ساتھ دیتے ہیں، ہم یکجہتی اور اتحاد سے رہتے ہیں۔ بی جے پی مایوس ہے، اس لیے وہ کسی بھی طرح سے اس پورے الیکشن کو فرقہ وارانہ بنانے کا سوچ رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا، ”اب یہ لوگ (بی جے پی) بھی تو بہت زیادہ فرضی ووٹ ڈالتے ہیں۔ میرے خیال میں 40 سے 50 فیصد فرضی ووٹ ڈالے جاتے ہیں۔ میرا مطالبہ صرف یہ ہے کہ الیکشن صرف بائیو میٹرک سسٹم کے ذریعے کرائے جائیں، تاکہ ہر قسم کے تضاد سے بچا جا سکے۔ ایسا کرکے بی جے پی مسلمانوں کی ووٹنگ فیصد کو کم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اگر اس طرح سے یہ لوگ نقاب اتاریں گے تو آدھی خواتین خود ہی ووٹ ڈالنے نہیں آئیں گی، جس سے ووٹنگ فیصد کم ہوگی۔
بھارت ایکسپریس۔