لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلے کی ووٹنگ کے درمیان یوپی پولیس آج یعنی جمعہ کو مرادآباد سے سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر ایس ٹی حسن کے نرسنگ ہوم پہنچی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ایم پی ڈاکٹر ایس ٹی حسن کے نرسنگ ہوم میں انتخابی ویب سائٹ کھول کر انتخابی پرچیاں نکالی جارہی ہیں۔ پولیس کی اطلاع پر نوڈل مجسٹریٹ بھی موقع پر پہنچ گئے۔سماجوادی ایم پی ڈاکٹر ایس ٹی حسن نے ایک سب انسپکٹر پر بغیر اجازت گھر میں داخل ہونے اور عملے کے ساتھ بدتمیزی کرنے کا الزام لگایا ہے۔ ایس پی ایم پی نے کہا، کیا ووٹروں کے لیے الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ سے اپنے اور اپنے خاندان کے لیے اپنی پرچیاں نکالنا جرم ہے؟ ایس ٹی حسن نے کہا کہ سب انسپکٹر کو ایک رکن پارلیمنٹ کے پروٹوکول کا علم نہیں تھا اور بغیر اجازت گھر میں گھس کر اس نے ہراساں کیا۔ ایم پی ایس ٹی حسن نے کہا کہ انسپکٹر کے خلاف الیکشن کمیشن اور پولس حکام سے شکایت کی جائے گی۔
ایس ٹی حسن مرادآباد سے ایم پی ہیں اور آج یعنی 19 تاریخ کو پہلے مرحلے میں اس سیٹ پر ووٹنگ ہو رہی ہے۔ اس دوران پولیس اچانک مرادآباد سیٹ سے موجودہ ایم پی ایس ٹی حسن کے نرسنگ ہوم پہنچ گئی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ایم پی کے نرسنگ ہوم میں انتخابی ویب سائٹ کھول کر انتخابی پرچیاں نکالی جارہی ہیں۔ تو ایس ٹی حسن نے بھی اس کا جواب دیا۔ پولیس پر الزام لگاتے ہوئے انہوں نے سوال کیا کہ کیا ووٹرز کے لیے الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ سے اپنی اور اپنے اہل خانہ کی پرچیاں نکالنا جرم ہے؟
ایس پی ایم پی ایس ٹی حسن نے کہا کہ یہاں میرا دفتر ہے۔ سارا دن کمپیوٹر پر کام ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے گھر کی مکمل پرچیاں نہیں آئیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یہاں بھی وہی پرچیاں مل رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سوہت سہوال نامی انسپکٹر براہ راست میرے کمپیوٹر آفس میں داخل ہوا۔ وہ انسپکٹر بغیر کسی کی اجازت کے اندر داخل ہوا۔ جب اسے منع کیا گیا تو اس نے میرے عملے کے ساتھ بدتمیزی کی۔ اس کے بعد اس نے اس کی ویڈیو بنانا شروع کر دی۔ ایس ٹی حسن نے کہا کہ جب میرے عملے نے ویڈیو بنانا شروع کی تو وہ یہاں سے بھاگنے لگا۔
بھارت ایکسپریس۔