مرادآباد میں سماجوادی پارٹی کا ٹکٹ ایس ٹی حسن اور روچی ویرا کے درمیان گھوم رہا ہے۔
اترپردیش کے مرادآباد سیٹ سے اب ایس ٹی حسن ہی وہاں سے الیکشن لڑیں گے۔ روچی ویرا کو پارٹی نے پرچہ نامزدگی داخل کرنے سے روک دیا ہے۔ کل رات ایس ٹی حسن کا ٹکٹ کٹنے کے بعد سے پارٹی حامیوں میں ناراضگی تھی۔ دراصل، اعظم خان کسی بھی قیمت پرروچی ویرا کو مرادآباد سے الیکشن لڑانا چاہتے تھے۔ روچی ویرا بجنورکی رہنے والی ہیں۔ ان کا مرادآباد سے کوئی تعلق بھی نہیں تھا، لیکن سیتا پورجیل میں بند اعظم خان کی قریبی روچی ویرا کو انہوں نے پرچہ نامزدگی کرنے سے روک دیا ہے۔ ذرائع کے حوالے سے خبرآئی ہے کہ ایس ٹی حسن ہی پارٹی کے امیدوارہوں گے۔
ایس ٹی حسن نے داخل کردی تھی پرچہ نامزدگی
واضح رہے کہ ایس ٹی حسن نے منگل کے روزاپنی پرچہ نامزدگی داخل کردی تھی، لیکن رات کے وقت خبرآئی کہ ان کا ٹکٹ کاٹ کرروچی ویرا کو ٹکٹ دے دیا گیا ہے۔ صرف اتنا ہی نہیں، روچی ویرا کو فارم بی بھی دے دیا گیا تھا۔ ایس ٹی حسن کا ٹکٹ کٹنے سے ناراض ان کے حامیوں نے کل ہنگامہ کیا اوراحتجاج بھی کیا، جس کے بعد ایس ٹی حسن نے خود پارٹی اعلیٰ کمان سے بات کی۔ مانا جا رہا ہے کہ اس کے بعد اکھلیش یادو نے اپنا فیصل بدل لیا ہے کیونکہ مسلم اکثریتی سیٹ پرغیرمسلم امیدوار کو ٹکٹ دینے کا ووٹوں پراثرپڑسکتا تھا۔
روچی ویرا کو دے دیا گیا تھا ٹکٹ؟
ذرائع بتاتے ہیں کہ اعظم خان کے دباو میں ایس ٹی حسن کا ٹکٹ کاٹا گیا ہے۔ روچی ویرا کو اب مرادآباد سے الیکشن لڑنے کوکہا گیا ہے۔ یہ خبرپھیلتے ہی ایس ٹی حسن کے حامیوں نے مخالفت شروع کردی اورہنگامہ سڑک پرآگیا ہے۔ باہری امیدوارواپس جاؤ کے نعرے بھی لگے ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ ایس ٹی حسن کو اب رامپورسے الیکشن لڑنے کوکہا گیا ہے۔ انہوں نے اس کے لئے منع کردیا ہے۔ مرادآباد کے رکن پارلیمنٹ ایس ٹی حسن اوراعظم خان کے تعلقات اچھے نہیں مانے جاتے ہیں۔ اعظم خان ایک تیرسے دونشان سادھنے کی فراق میں ہیں۔ وہ ایس ٹی حسن کا ٹکٹ بھی کٹوانا چاہتے ہیں اورروچی ویرا کو سیٹ بھی کرانا چاہتے ہیں۔ اکھلیش یادوکسی بھی صورت میں الیکشن کے وقت اعظم خان کو ناراض نہیں کرنا چاہتے ہیں۔ کیونکہ اس سے مسلم ووٹوں کا بڑا نقصان ہوسکتا ہے۔ اسی وجہ سے سماجوادی پارٹی کے رامپوراورمرادآباد کے لیڈران میں گھمسان جاری ہے۔
اب تک 48 سیٹوں پرامیدواراعلان کرچکی ہے سماجوادی پارٹی
سماجوادی پارٹی کی طرف سے اب تک 48 سیٹوں پرامیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا جاچکا ہے۔ یوپی کی 17 سیٹیں کانگریس کے حصے آئی ہیں۔ جبکہ مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کی ٹی ایم سی کو بھدوہی سیٹ دی گئی ہے۔ گزشتہ الیکشن کی بات کریں تواس وقت سماجوادی پارٹی جینت چودھری کی آرایل ڈی اوربہوجن سماج پارٹی کے ساتھ الیکشن میں اتری تھی۔ ان میں 10 سیٹ بی ایس پی کے کھاتے میں گئی تھیں۔ آرایل ڈی کوایک بھی سیٹ نہیں ملی تھی۔ اس بارراشٹریہ لوک دل این ڈی میں ہیں اوربی ایس پی اکیلے الیکشن لڑرہی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔