Bharat Express

ST Hasan on Sambhal Shahi Jama Masjid: ’’سنبھل میں شاہی جامع مسجد کے قریب غیر قانونی طریقے سے بنائی جا رہی ہے پولیس چوکی…‘‘، سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر ایس ٹی حسن کا بڑا دعویٰ

سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر ایس ٹی حسن نے کہا کہ ہمیں اس معاملے میں سپریم کورٹ سے رجوع کرنا پڑ سکتا ہے۔ میں ایک بات کہہ دینا چاہتا ہوں کہ اگر ایسا ہوا تو کچھ لوگوں کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ انتظامی افسران کو غیر قانونی طریقے سے کسی بھی قسم کی تعمیرات نہیں کرانے چاہیے۔

سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر ایس ٹی حسن

مرادآباد: سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر اور سابق ایم پی ایس ٹی حسن نے جمعرات کے روز سنبھل میں واقع شاہی جامع مسجد کے نزدیک پولیس چوکی کے خلاف احتجاج کیا۔ انہوں نے کہا کہ مسجد وقف جائیداد ہے۔ ایسی صورت میں اس کے قریب پولیس چوکی کی تعمیر غیر قانونی ہے جسے کسی قیمت پر قبول نہیں کیا جا سکتا۔

انہوں نے پولیس چوکی کی تعمیر کی تیز رفتاری پر بھی سوال اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس چوکی جس رفتار سے تعمیر کی جا رہی ہے اس پر کئی سوالات اٹھ رہے ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ انتظامی افسران کا رویہ غیر جانبدارانہ ہونا چاہیے۔ لیکن اس وقت جس طرح شاہی مسجد کے بغل میں پولیس چوکی کی تعمیر میں تیز رفتاری دکھائی جا رہی ہے۔ وہ ٹھیک نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ یہ وقف جائیداد ہے اور میں آپ کو بتا دوں کہ وقف املاک کو نہ تو بیچا جا سکتا ہے اور نہ ہی خریدا جا سکتا ہے۔ وقف املاک پر کسی بھی قسم کی تجاوزات ناقابل قبول ہے۔ وہاں غیر قانونی طور پر پولیس چوکی بنائی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اس معاملے میں سپریم کورٹ سے رجوع کرنا پڑ سکتا ہے۔ میں ایک بات کہہ دینا چاہتا ہوں کہ اگر ایسا ہوا تو کچھ لوگوں کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ انتظامی افسران کو غیر قانونی طریقے سے کسی بھی قسم کی تعمیرات نہیں کرانے چاہیے۔

‘‘پولیس چوکی کی تعمیر میں 50 لوگ ایک ساتھ کر رہے ہیں کام’’

انہوں نے سوال اٹھایا کہ پولیس چوکی کی تعمیر میں 50 لوگ ایک ساتھ کام کر رہے ہیں، جس کے حوالے سے کئی سوالات اٹھ رہے ہیں۔ کسی بھی انتظامی افسر کو پولیس کی وردی میں کام کرنا زیب نہیں دیتا۔ پولیس انتظامیہ کو اپنے رویے سے ایسا پیغام نہیں دینا چاہیے کہ وہ کسی خاص برادری سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے لیے کام کر رہی ہے۔ پولیس انتظامیہ ہندو، مسلم، سکھ اور عیسائی سبھی لوگوں کی ہے۔ ہمارے معاشرے میں کسی کو بھی یہ محسوس نہیں ہونا چاہیے کہ ہمیں موجودہ انتظامیہ سے انصاف نہیں مل سکتا۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read