Bharat Express

Hathras Stampede

درخواست میں 5 رکنی کمیٹی بنانے اور سپریم کورٹ کی نگرانی میں تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا۔ عرضی میں کہا گیا تھا کہ تمام ریاستوں کو ہدایات جاری کی جائیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ مستقبل میں ایسے واقعات دوبارہ نہ ہوں،

ہاتھرس ستسنگ میں بھگدڑ مچنے سے 121 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ ہاتھرس حادثے کو لے کر الہ آباد ہائی کورٹ میں ایک لیٹر پٹیشن بھی داخل کی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق رپورٹ میں ستسنگ منعقد کرنے والی کمیٹی نے اجازت سے زیادہ لوگوں کو بلانے، مناسب انتظامات نہ کرنے اور اجازت دینے کے باوجود افسران کی جانب سے جائے وقوعہ کا معائنہ نہ کرنے کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔

جمعیۃ علماء ہند کے وفد کی متاثرین سے ملاقات میں مہلوکین کے ورثاء کو دس ہزاراورزخمیوں کو پانچ ہزار روپئے کی مالی مدد دی گئی۔ مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ فرقہ پرست دلوں میں دوری پیدا کرتے ہیں جبکہ جمعیۃ علماء ہنددلوں کو جوڑنے کا کام کرتی ہے۔

مولانا ارشد مدنی نے ایک بیان میں کہا کہ جمعیۃ علماء ہند ایک صدی سے ملک میں محبت پھیلانے کا کام کر رہی ہے۔ وہ مذہب سے بالاتر ہو کر انسانیت کی بنیاد پر ریلیف اور فلاحی کام کرتی ہیں۔ کیونکہ کوئی مصیبت یا سانحہ یہ پوچھنے سے نہیں آتا کہ کون ہندو ہے اور کون مسلمان۔

ہاتھرس کے ایس پی نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ دیو پرکاش مدھوکر مرکزی منتظم تھے اور انہوں نے ہی اس پروگرام کی اجازت لی تھی۔

سورج پال نے کہا ہے کہ 2 جولائی کے واقعے کے بعد میں بہت افسردہ ہوں۔ ایشور ہمیں یہ دکھ برداشت کرنے کی طاقت عطا فرمائے۔ عوام کو حکومت اور انتظامیہ پر اعتماد برقرار رکھنا چاہیے۔ مجھے یقین ہے کہ انتشار پھیلانے والے کسی کو بھی نہیں بخشا جائے گا۔ ب

درخواست میں 5 رکنی کمیٹی بنانے اور سپریم کورٹ کی نگرانی میں تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ تمام ریاستوں کو ہدایت جاری کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ مستقبل میں ایسے واقعات دوبارہ نہ ہوں۔

اہل خانہ نے راہل گاندھی سے انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔ واقعے پر برہم خاندان کے ایک فرد نے کہا کہ واقعات ختم نہیں ہوں گے، لاشیں اسی طرح پڑی رہیں گی، آپ بھی دیکھتے رہیں گے، میں بھی دیکھتا رہوں گا۔

اے ڈی جی آگرہ اورعلی گڑھ کمشنرکی قیادت میں ایس آئی ٹی کی یہ رپورٹ تیارکی گئی ہے۔ 15 صفحات کی اس تفصیلی رپورٹ میں ڈی ایم اورایس پی سمیت تقریباً 100 لوگوں کے بیان درج کئے گئے ہیں۔