ہاتھرس پر ایس آئی ٹی کی رپورٹ میں بڑا دعویٰ،جائنے بھگدڑ کا اصل ذمہ دار کون؟
2 جولائی کو ہاتھرس میں ستسنگ کے دوران بھگدڑ میں 121 افراد ہلاک ہو گئے تھے، جب کہ بڑی تعداد میں لوگ زخمی ہوئے تھے۔ ہاتھرس بھگدڑ کیس میں تشکیل دی گئی ایس آئی ٹی نے اپنی رپورٹ دے دی ہے۔ ایس آئی ٹی نے ڈی ایم ہاتھرس آشیش کمار اور ایس پی نپن اگروال، ایس ڈی ایم اور سی او سکندرا راؤ کے بیانات بھی قلمبند کیے جنہوں نے ستسنگ کی اجازت دی تھی اور 2 جولائی کے ستسنگ کی ڈیوٹی پر لگے پولیس اہلکاروں کے بیانات بھی ریکارڈ کیے گئے۔
ستسنگ میں مرنے والوں اور زخمیوں کے لواحقین کے بیانات بھی قلمبند کیے گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق رپورٹ میں ستسنگ منعقد کرنے والی کمیٹی نے اجازت سے زیادہ لوگوں کو بلانے، مناسب انتظامات نہ کرنے اور اجازت دینے کے باوجود افسران کی جانب سے جائے وقوعہ کا معائنہ نہ کرنے کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔
مرکزی ملزم دیو پرکاش مدھوکر کو گرفتار کر لیا گیا
پولیس نے مرکزی ملزم اور تقریب کے منتظم دیو پرکاش مدھوکر اور 2 دیگر ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔ ہاتھرس میں بھگدڑ کے واقعے کے معاملے میں ہاتھرس کے ایس پی نپن اگروال نے کہا، ‘اس تقریب کے مرکزی ملزم اور منتظم دیو پرکاش مدھوکر اور 2 دیگر ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ پولیس ٹیم دیگر ملزمان کی گرفتاری میں مصروف ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ہٹ پاگل آدمی… ، بھیم آرمی چیف چندر شیکھر آزاد نے سیلفی لینے والے کی لی ایسی کلاس
بھولے بابا نے حادثے پر کیا کہا؟
ہاتھرس بھگدڑ کے واقعے پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے سورج پال عرف ‘بھولے بابا’ نے کہا تھا کہ 2 جولائی کے واقعے کے بعد ہم بہت پریشان اور دکھی ہیں۔ بھگوان ہمیں اس دکھ کی گھڑی سے نکلنے کی شکتی دے ۔ تمام حکومت اور انتظامیہ پر اعتماد برقرار رکھیں۔ ہمیں یقین ہے کہ شرپسندوں کو بخشا نہیں جائے گا۔ میں نے اپنے وکیل اے پی سے مشورہ کیا۔ سنگھ نے کمیٹی کے ارکان سے درخواست کی ہے کہ وہ سوگوار خاندانوں اور زخمیوں کے ساتھ کھڑے ہوں اور زندگی بھر ان کی مدد کریں۔
بھارت ایکسپریس