Bharat Express

Supreme Court

سپریم کورٹ آج (14 اگست) چیف منسٹر کیجریوال کی درخواست پر سماعت کرے گا جس میں انہوں نے دہلی ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کیا ہے جس میں مبینہ ایکسائز پالیسی گھوٹالے سے متعلق بدعنوانی کے معاملے میں سی بی آئی کے ذریعہ ان کی گرفتاری کو برقرار رکھا گیا ہے۔

دہلی ہائی کورٹ نے کیجریوال کے خلاف سی بی آئی کی گرفتاری اور ریمانڈ کو دہلی ہائی کورٹ میں چیلنج کیا، جسے عدالت نے مسترد کر دیا اور سی بی آئی کے ذریعہ کیجریوال کی گرفتاری کو قانونی قرار دیا۔ دہلی ہائی کورٹ نے سی بی آئی معاملے میں کیجریوال کی طرف سے دائر ضمانت کی درخواست بھی مسترد کر دی تھی۔

پی ایف آئی کی تشکیل 2007 میں جنوبی ہندوستان میں تین مسلم تنظیموں، کیرالہ میں نیشنل ڈیموکریٹک فرنٹ، کرناٹک فورم ڈگنٹی اور تمل ناڈو میں منیتھا نیتی پاسرائے کے انضمام کے ذریعے کی گئی تھی۔

آپ کو بتا دیں کہ سپریم کورٹ مہاراشٹر اسٹیٹ ریزرو پولیس فورس کے کانسٹیبل ظہیرالدین شمس الدین بیدادے کی اپیل پر سماعت کر رہی ہے۔ انہیں اکتوبر 2012 میں داڑھی رکھنے کی وجہ سے ملازمت سے معطل کر دیا گیا تھا۔

عام آدمی پارٹی سے وابستہ وجے نائر کا کہنا ہے کہ مجھ پر لگائے گئے الزامات غلط، جھوٹے اور بے بنیاد ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ای ڈی کی جانب سے 13 نومبر 2022 کو کی گئی گرفتاری مکمل طور پر غیر قانونی ہے۔

کیرالہ ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ اگر کوئی شخص نجی طور پر فحش تصاویر یا ویڈیو دیکھ رہا ہے تو یہ آئی پی سی کی دفعہ 292 کے تحت جرم نہیں ہے۔

درخواست گزاروں نے اپنی درخواست میں دلیل دی، “امتحان کی منسوخی سے امیدواروں کو بے حد پریشانی اور وسائل کا غیر ضروری ضیاع ہوا ہے۔

دہلی ہائی کورٹ میں ضمانت پر سماعت کے دوران کے کویتا کی طرف سے پیش ہوئے سینئر وکیل وکرم چودھری نے دعویٰ کیا تھا کہ ای ڈی اور سی بی آئی کی جانچ یکطرفہ تھی۔

کیجریوال نے سپریم کورٹ سے ضمانت کی اپیل بھی کی ہے۔ دہلی ہائی کورٹ نے کیجریوال کے خلاف سی بی آئی کی گرفتاری اور ریمانڈ کو دہلی ہائی کورٹ میں چیلنج کیا، جسے عدالت نے مسترد کر دیا اور سی بی آئی کے ذریعہ کیجریوال کی گرفتاری کو قانونی قرار دیا۔ د

چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ نے کہا کہ لوگوں کے لیے عدالتی کارروائی کو سمجھنا ان کے لیے کتنا ضروری ہے اور اس لیے وہ اس سمت میں کام کر رہے ہیں کہ لوگوں کو ان کے مقدمات کی حالت کا اندازہ ہو۔