Bharat Express

Doctors Strike: دہلی میں گیارہ دنوں کے بعد ختم ہوا ڈاکٹروں کاہڑتال، سپریم کورٹ کی اپیل کے بعد ڈیوٹی پر لوٹے ڈاکٹرز

دہلی ایمس اور آر ایم ایل اور لیڈی ہارڈنگ اسپتال کے رہائشی ڈاکٹروں نے ہڑتال ختم کردی ہے۔ کولکتہ عصمت دری اور قتل کیس کو لے کر ڈاکٹرز گزشتہ 11 دنوں سے ہڑتال پر تھے۔

نئی دہلی کے ریزیڈنٹ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے کولکتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال میں ٹرینی ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے سلسلے میں اپنی ہڑتال واپس لے لی ہے۔ سپریم کورٹ کی اپیل کے بعد تمام ڈاکٹرز اپنی اپنی ڈیوٹی پر واپس آگئے ہیں۔

دہلی ایمس اور آر ایم ایل اور لیڈی ہارڈنگ اسپتال کے رہائشی ڈاکٹروں نے ہڑتال ختم کردی ہے۔ کولکتہ عصمت دری اور قتل کیس کو لے کر ڈاکٹرز گزشتہ 11 دنوں سے ہڑتال پر تھے۔ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے 12 اگست سے احتجاج شروع کر رکھا تھا جس کے باعث تمام ہسپتالوں میں مریضوں کی حالت غیر ہو گئی تھی۔

اس سے پہلے دن  سپریم کورٹ نے احتجاج کرنے والے ڈاکٹروں کو دوبارہ کام شروع کرنے کے لیے کہا تھا اور انہیں یقین دلایا تھا کہ جب وہ کام پر واپس آئیں گے تو ان کے خلاف کوئی منفی کارروائی نہیں کی جائے گی۔ ایمس ریذیڈنٹ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا، “ہم سپریم کورٹ کی اپیل اور یقین دہانی کے بعد کام پر واپس جا رہے ہیں، آر جی کار ہسپتال کے واقعہ اور ڈاکٹروں کی حفاظت کے بارے میں اس کی مداخلت”۔

پی ٹی آئی کی رپورٹ کے مطابق، ایمس کے رہائشی ڈاکٹروں کی ایسوسی ایشن نے مزید کہا، “ہم عدالت کی کارروائی کی تعریف کرتے ہیں اور اس کی ہدایات پر عمل کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ مریضوں کی دیکھ بھال ہماری اولین ترجیح ہے آپ کو بتادیں کہ 12 اگست کو ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے ملک گیر احتجاج شروع کیا تھا جس کے باعث او پی ڈی خدمات ٹھپ ہوگئی تھیں۔

تاہم ریذیڈنٹ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کی ہڑتال کے دوران ایمرجنسی سروسز جاری تھیں اور ڈاکٹرز دھمکی دے رہے تھے کہ اگر ان کے مطالبات نہ مانے گئے تو وہ اسے بند کر دیں گے۔ قابل ذکر ہے کہ کولکتہ میں ایک خاتون ٹرینی ڈاکٹر کی مبینہ عصمت دری اور قتل کے بعد ملک بھر میں غصے کی لہر دوڑ گئی تھی۔

مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکتہ کے آر جی کار اسپتال کے کانفرنس روم میں 9 اگست کو ایک خاتون ٹرینی ڈاکٹر کی لاش ملی تھی۔ ان کے جسم پر زخموں کے بہت سے نشانات پائے گئے۔ اس معاملے میں اسپتال میں کام کرنے والے ایک شہری رضاکار کو گرفتار کیا گیا ہے۔ سی بی آئی اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read