Bharat Express

Kolkata Rape Murder Case

چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ نے ممتا حکومت کے وکیل کپل سبل سے کہا، 'آپ کو خواتین کی رات کی شفٹ کے معاملے کو بھی دیکھنا ہوگا۔ سیکورٹی ہر قیمت پر فراہم کی جانی چاہئے اور بنگال حکومت کو اپنے نوٹیفکیشن کو درست کرنے کی ضرورت ہے۔

ممتا بنرجی نے کہا، "کولکاتہ پولیس کمشنر ونت گوئل اور شمالی ڈویژن کے ڈپٹی کمشنر ابھیشیک گپتا کا تبادلہ کیا جائے گا۔ ڈاکٹروں نے دعویٰ کیا تھا کہ گوئل نے پہلے انہیں بتایا تھا کہ وہ عہدہ چھوڑنا چاہتے ہیں کیونکہ ان کا ان پر سے اعتماد ختم ہوگیا ہے۔ "

ادھر ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ وہ اس وقت تک ہڑتال پر رہیں گے جب تک اس معاملے میں تمام ملزمان کے خلاف کارروائی نہیں کی جاتی اور متاثرہ خاندان کو انصاف نہیں ملتا۔ ڈاکٹروں نے مطالبہ کیا ہے کہ اس معاملے میں فوری کارروائی کی جائے

مغربی بنگال جونیئر ڈاکٹرزفرنٹ کی طرف سے لکھے گئے چار صفحات پر مشتمل اس خط کی کاپیاں نائب صدر جگدیپ دھنکھر اور مرکزی وزیر صحت جے پی نڈا کو بھی بھیجی گئی ہیں۔

وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ جونیئر ڈاکٹروں کے ساتھ ملاقات کو براہ راست ٹیلی کاسٹ نہیں کیا جا سکتا، جیسا کہ ان ککا مطالبہ تھا، کیونکہ یہ معاملہ سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے۔

ای ڈی نے سی بی آئی ایف آئی آر کا نوٹس لینے کے بعد سندیپ گھوش کے خلاف مبینہ مالی بے ضابطگیوں سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں مقدمہ درج کیا ہے۔ سابق پرنسپل 9 اگست کو اسپتال میں 31 سالہ خاتون ٹرینی ڈاکٹر کے ساتھ زیادتی اور قتل کے بعد نگرانی  کے دائرے  میں آئے تھے۔

ایک احتجاجی ڈاکٹر نے یہاں اپنی گورننگ باڈی کی میٹنگ کے بعد پی ٹی آئی کو بتایا، ’’ہمارے مطالبات پورے نہیں ہوئے اور متوفی کو انصاف نہیں ملا‘‘۔ ہم اپنا احتجاج جاری رکھیں گے اور کام پر واپس نہیں جائیں گے۔

کولکاتا کے ٹرینی ڈاکٹرسے آبروریزی اورقتل معاملے پرآج سپریم کورٹ میں سماعت ہو رہی ہے۔ گزشتہ سماعت میں عدالت نے ریاستی حکومت اورسی بی آئی سے جواب طلب کیا تھا۔ 

سپریم کورٹ نے پوچھا ہے کہ اس معاملے میں تحقیقات کی کیا حیثیت ہے؟ سی بی آئی نے اس معاملے کی جانچ کی اسٹیٹس رپورٹ سیل بند لفافے میں عدالت میں پیش کی ہے۔ اس معاملے میں وکیل کپل سبل نے کہا ہے کہ ڈاکٹروں کی ہڑتال کی وجہ سے 23 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔

سندیپ گھوش کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل کا مطالبہ تھا کہ بائیو میڈیکل ویسٹ سے متعلق بدعنوانی کی تحقیقات کو عصمت دری اور قتل کیس کی تحقیقات سے الگ کیا جائے۔