ممتا بنرجی نےکہا تھا کہ وہ ٹرینی ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کیس معاملے پر اتنی پریشان ہیں کہ سو بھی نہیں پارہی ہیں، جانئے اصل وجہ کہیں کچھ اور تو نہیں
کولکتہ کے گورنمنٹ میڈیکل کالج آر جی کار کے سابق پرنسپل سندیپ گھوش کے حوالے سے ایک نیا انکشاف سامنے آیا ہے۔ ای ڈی نے منگل کو دعویٰ کیا کہ سندیپ گھوش اور ان کی اہلیہ نے بنگال حکومت کی منظوری کے بغیر دو غیر منقولہ جائیدادیں خریدیں۔ کولکتہ میں ان کے تین فلیٹ اور ایک فارم ہاؤس ہے۔ سندیپ گھوش کو سی بی آئی نے 2 ستمبر کو گرفتار کیا تھا۔ وہ 23 ستمبر تک عدالتی حراست میں ہیں۔ گزشتہ ماہ آر جی کار میڈیکل کالج میں خاتون ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کا واقعہ پیش آیا تھا۔ جس نے نہ صرف بنگال بلکہ پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔اسپتال کے ڈاکٹرز مسلسل ملزموں کو سخت سے سخت سزا دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
سندیپ گھوش کے خلاف کیس کی تحقیقات کرتے ہوئے ای ڈی نے دعویٰ کیا کہ سندیپ گھوش کی بیوی، آر جی کار میڈیکل کالج اینڈ ہاسپٹل، کولکاتہ کے سابق پرنسپل نے دو غیر منقولہ جائیدادیں مغربی بنگال کے سرکاری افسران سے “مناسب منظوری” کے بغیر خریدیں۔ وفاقی ایجنسی نے ایک بیان میں کہا کہ اسے 6 ستمبر کو کولکتہ میں سات مقامات پر گھوش اور ان کے “قریبی رشتہ داروں” کے احاطے کی تلاشی کے دوران ڈاکٹر جوڑے کی تقریباً نصف درجن مکانات، فلیٹس اور ایک فارم ہاؤس سے متعلق دستاویزات ملے۔
ای ڈی نے سی بی آئی ایف آئی آر کا نوٹس لینے کے بعد سندیپ گھوش کے خلاف مبینہ مالی بے ضابطگیوں سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں مقدمہ درج کیا ہے۔ سابق پرنسپل 9 اگست کو اسپتال میں 31 سالہ خاتون ٹرینی ڈاکٹر کے ساتھ زیادتی اور قتل کے بعد نگرانی کے دائرے میں آئے تھے۔ ای ڈی نے کہا کہ گھوش کی بیوی ڈاکٹر سنگیتا گھوش نے دو غیر منقولہ جائیدادیں “ریاستی حکومت کے عہدیداروں سے مناسب منظوری کے بغیر” خریدیں۔
ای ڈی نے کہا، “تلاشی کے دوران، ڈاکٹر سندیپ گھوش سے تعلق رکھنے والے کئی دیگر مشتبہ دستاویزات اور ڈیجیٹل آلات کو ضبط کیا گیا ہے۔ جائیدادوں سے متعلق ان دستاویزات کو ابتدائی شبہ کی بنیاد پر ضبط کیا گیا ہے کہ یہ جائیدادیں جرائم کی رقم سے خریدی گئی تھیں۔
23 ستمبر تک عدالتی تحویل میں
سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے مالی بے ضابطگیوں کے معاملے میں سندیپ گھوش کو 23 ستمبر تک عدالتی حراست میں بھیج دیا ہے۔ عدالت نے ان کے سیکورٹی گارڈ افسر علی اور دو مبینہ ساتھیوں (طبی آلات بیچنے والے بپلاب سنہا اور ادویات کی دکان کے مالک سمن ہزارا) کو 23 ستمبر تک عدالتی تحویل میں بھیجنے کا حکم دیا۔ اگرچہ ابتدائی طور پر ملزمان کو آٹھ دن کے لیے سی بی آئی کی حراست میں بھیجا گیا تھا، تحقیقاتی ایجنسی کو زیادہ سے زیادہ چھ دن کے ریمانڈ کے لیے اختیار مانگنے کا آپشن بچا تھا، تاہم تفتیش کاروں نے عدالت کے سامنے ایسی کوئی درخواست دائر نہیں کی۔
بھارت ایکسپریس