سپریم کورٹ آف انڈیا
یوٹیوب چینل مارونڈن ملیالی چلانے والے شاجن سکریا کو فی الحال سپریم کورٹ سے راحت ملی ہے۔ شاجن سکریا کو سپریم کورٹ سے پیشگی ضمانت مل گئی ہے۔ جسٹس جے بی پارڈی والا اور جسٹس منوج مشرا کی بنچ نے یہ حکم دیا ہے۔ سکاریا پر اسمبلی ممبر پی وی سرینجن کے بارے میں ہتک آمیز خبریں پھیلانے کا الزام تھا۔
سینئر ایڈوکیٹ سدھارتھ لوتھرا نے سکریا کی طرف سے پیش ہوتے ہوئے کہا تھا کہ یہ ایس سی/ایس ٹی کے تحت کوئی کیس نہیں ہے۔ اس کے علاوہ ہتک عزت ایک قابل ضمانت اور ناقابل سماعت جرم ہے۔ وہیں ایم ایل اے کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل پی وی دنیش نے کہا تھا کہ یوٹیوب چینل کے 29 لاکھ فالوورز ہیں اور ایم ایل اے کی بدنیتی کے ساتھ توہین کی جارہی ہے۔
ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست مسترد کر دی گئی۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ کیرالہ ہائی کورٹ نے سکاریا کی جانب سے دائر پیشگی ضمانت کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ سکریا کے خلاف درج فہرست ذات اور درج فہرست قبائل ایکٹ 1989 کے تحت پہلی نظر میں مقدمہ بنایا گیا ہے۔ یہ کہتے ہوئے عدالت نے پیشگی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی۔ عدالت نے کہا تھا کہ متعلقہ خبروں میں تبصرہ ایم ایل اے کی عوامی سطح پر تذلیل کرنے کے مقصد سے کیا گیا تھا۔
عدالت نے یہ بھی کہا تھا کہ SC/ST ایکٹ کی دفعہ 3 (1) (R) کے تحت جرم کی طرف راغب کرنے کے لیے متاثرہ کی ذات کے نام کا واضح ذکر ضروری نہیں ہے۔ سکاریا کے خلاف لگائے گئے الزامات میں قتل، ایم ایل اے کے سسر کے خلاف الزامات اور ایم ایل اے کو مافیا ڈان کہنے جیسے سنگین الزامات شامل ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔