Bharat Express

Kolkata Rape Case: ہڑتالی ڈاکٹروں پر سپریم کورٹ کا سخت تبصرہ، ‘کام پر واپس آجاؤ ورنہ غیر حاضر تصور ہوں گے’

سی جے آئی نے کہا کہ ٹاسک فورس ڈاکٹروں، نرسوں اور پیرا میڈیکل اسٹاف کے نمائندوں کو سنے گی۔ ان کی رائے لیں گے۔ تمام جماعتوں کی رائے لی جائے گی۔ یہ بہت ضروری ہے۔ دہلی میڈیکل ایسوسی ایشن نے کہا کہ ہم نے دو سال قبل اس معاملے پر ایک PIL دائر کی تھی۔

سپریم کورٹ آف انڈیا۔ (فائل فوٹو)

Kolkata Rape Case: کولکاتہ عصمت دری اور قتل کیس کی سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا کہ اگر کوئی ڈاکٹر کام پر نہیں گیا ہے تو اسے غیر حاضر تصور کیا جائے گا۔ قانون اپنی مرضی کے مطابق چلے گا۔ ایمس ڈاکٹرس ایسوسی ایشن نے اس پر کہا کہ ہمیں ہراساں کیا جا رہا ہے۔ ہم احتجاج پر تھے۔ سی جے آئی نے کہا کہ اگر آپ ڈیوٹی پر ہیں تو ٹھیک ہے، اگر آپ نہیں ہیں تو قانون اپنا راستہ اختیار کرے گا۔ آپ پہلے کام پر واپس جائیں۔ سی جے آئی چندر چوڑ نے کہا کہ ڈاکٹروں کو کام پر واپس آنا چاہئے۔ ہم نے ایک ماہر کمیٹی تشکیل دی ہے۔ ڈاکٹر ڈیوٹی جوائن کرے، لوگ اس کا انتظار کر رہے ہیں۔

اگر ڈاکٹر ڈیوٹی پر آئے تو ان کے خلاف کارروائی نہ کی جائے

چیف جسٹس نے کہا کہ ڈاکٹرز کا کام پر واپس آنا ضروری ہے۔ ہسپتالوں کے سربراہ بھی ڈاکٹر ہیں اور ان کے مسائل پر ان کے ساتھ ہیں۔ لیکن اگر ڈاکٹر کام پر واپس نہیں آتے ہیں تو سرکاری صحت کی دیکھ بھال کا بنیادی ڈھانچہ تباہ ہو جائے گا۔ پی جی آئی چنڈی گڑھ کے ڈاکٹروں نے بھی اپنے مسائل کا اظہار کیا۔ سی جے آئی نے کہا کہ آپ لوگوں کو کام پر واپس آنا چاہیے۔ ہم ایک عام آرڈر دیں گے۔ عدالت نے حکم دیتے ہوئے کہا کہ اگر ڈاکٹر ڈیوٹی پر آئے تو ان کے خلاف کوئی کارروائی نہ کی جائے۔ ایس جی نے کہا کہ ڈاکٹروں کو عدالت کی اس یقین دہانی سے مطمئن ہونا چاہیے۔

عدالت نے ڈاکٹروں کو کام پر واپس آنے کو کہا

اس کے بعد سپریم کورٹ نے احتجاج کرنے والے ڈاکٹروں سے کام پر واپس آنے کی اپیل کی۔ سی جے آئی نے کہا- ایک بار جب ڈاکٹر کام پر واپس آجائیں گے تو ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی۔ ہمارا عمومی حکم تب ہی نافذ ہو گا۔ سی جے آئی نے کہا کہ یہ وسیع البنیاد قومی ٹاسک فورس قائم ہے تاکہ تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول ریزیڈنٹ ڈاکٹروں سے مشاورت کی جائے گی۔ اس لیے ان کی رائے سنی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں- Kolkata Rape Case: کولکاتہ ریپ کیس پر سپریم کورٹ میں سماعت آج، سی بی آئی بتائے گی کتنے ملزمین نے کیا جرم

سی جے آئی نے یہ باتیں بھی کہیں

سی جے آئی نے کہا کہ ٹاسک فورس ڈاکٹروں، نرسوں اور پیرا میڈیکل اسٹاف کے نمائندوں کو سنے گی۔ ان کی رائے لیں گے۔ تمام جماعتوں کی رائے لی جائے گی۔ یہ بہت ضروری ہے۔ دہلی میڈیکل ایسوسی ایشن نے کہا کہ ہم نے دو سال قبل اس معاملے پر ایک PIL دائر کی تھی۔ سی جے آئی نے کہا کہ جن انجمنوں کی جانب سے رائے دینے کے لیے درخواست دائر کی گئی ہے۔ میں یہ کہہ رہا ہوں کہ ٹاسک فورس اس پر رپورٹ تیار کرے گی۔ وہ پیشکشوں پر غور کرے گی۔

-بھارت ایکسپریس