سپریم کورٹ سے ملی اروند کیجریوال کی ضمانت کو عام آدمی پارٹی نے سچائی کی جیت قرار دیا ہے۔
سپریم کورٹ میں گرفتاری کے خلاف اروند کیجریوال کی درخواست پر سماعت ملتوی اب اگلی سماعت 5 ستمبر کو ہوگی۔ اروند کیجریوال نے اپنی گرفتاری کے خلاف 2 درخواستیں دائر کی تھیں۔ سی بی آئی نے ایک پر جواب داخل کیا ہے۔ ساتھ ہی دوسری درخواست پر جواب کے لیے وقت مانگا گیا ہے۔ اس لیے سپریم کورٹ نے سماعت فی الحال ملتوی کر دی ہے۔ یعنی اروند کیجریوال ابھی جیل میں ہی رہیں گے۔
سی بی آئی کو ایک ہفتے میں جواب دینا ہوگا
سپریم کورٹ نے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کی درخواست ضمانت پر سماعت 5 ستمبر تک ملتوی کرتے ہوئے سی بی آئی سے ایک ہفتے میں جواب داخل کرنے کو کہا ہے۔ 14 اگست کو سپریم کورٹ نے کیس میں کیجریوال کو عبوری ضمانت دینے سے انکار کر دیا۔ کیجریوال کے وکیل اے ایم سنگھوی نے عبوری ضمانت کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ عجیب صورتحال ہے۔ انہوں نے کہا کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے سخت دفعات کے باوجود منی لانڈرنگ ایکٹ 2002 کے تحت درج مقدمے میں اے اے پی لیڈر کو عبوری ضمانت دی تھی۔
کیجریوال کے لئے مہم شروع
ایک طرف تو سپریم کورٹ نے سماعت کو فی الحال ملتوی کر دیا ہے، وہیں دوسری طرف عام آدمی پارٹی یعنی AAP نے 2025 کے اسمبلی انتخابات سے پہلے ‘کجریوال آئیں گے’ مہم شروع کر دی ہے۔ AAP کے قومی جنرل سکریٹری اور راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ سندیپ پاٹھک نے کہا کہ دہلی والے اپنے وزیر اعلیٰ کی رہائی کا بے تابی سے انتظار کر رہے ہیں۔ کیجریوال کی گرفتاری کے بعد سے دہلی میں کئی کام رک گئے ہیں۔ لوگوں کو یقین ہے کہ ان کی رہائی کے بعد تمام زیر التوا کام مکمل ہو جائیں گے اور زیر التوا مسائل بھی جلد حل ہو جائیں گے۔
سی بی آئی کو جواب داخل کرنا ہوگا
کیجریوال نے مبینہ ایکسائز پالیسی گھوٹالے سے متعلق بدعنوانی کے معاملے میں اپنی گرفتاری برقرار رکھنے کے دہلی ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے سی بی آئی کو ایک عرضی پر جواب داخل کرنے کے لیے ایک ہفتے کا اضافی وقت دیا ہے۔
بھارت ایکسپریس