Bharat Express

Supreme Court

چیف جسٹس نے یہاں تک کہہ دیا کہ خواہ وہ تھوڑے وقت کے لیے ہی کیوں نہ ہوں، وہ پھر بھی عدالت کے چیف جسٹس ہیں۔ ایسی صورتحال میں یہ حرکتیں دوبارہ نہیں ہونی چاہئیں۔اب جانکاری کے لیے بتادیں کہ چیف جسٹس چندر چوڑ کی میعاد 10 نومبر کو ختم ہو رہی ہے، وہ ریٹائر ہو رہے ہیں۔

مرکز نے کہا کہ اس مسئلہ (ازدواجی عصمت دری) پر کوئی فیصلہ تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مناسب مشاورت کے بغیر یا تمام ریاستوں کے خیالات کو مدنظر رکھے بغیر نہیں لیا جاسکتا۔

ادے پور اضلاع کے دیہاتوں میں آدم خور تیندووں کی دہشت ہے۔ گزشتہ 12 دنوں میں چیتے نے 8 افراد کی جان لے لی ہے۔ راجستھان کے محکمہ جنگلات نے ادے پور ضلع میں آدم خور تیندوے کو مارنے کے لیے حیدرآباد سے ماہر شوٹر کو بلایا ہے۔

این سی پی (ایس) لیڈر شرد پوار نے ایک بار پھر انتخابی نشان کو لے کر سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ شرد پوار نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کی طرف سے اجیت پوار کو جاری کردہ انتخابی نشان کے استعمال پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔

جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی نےکہا کہ بلڈوزراس ملک میں ناانصافی کی علامت بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ عام تاثرہے کہ فرقہ پرست طاقتیں مسلمانوں کی مساجد ومعابد کی نشاندہی کرتی ہیں اورمقامی حکام فوراً منہدم کردیتے ہیں، اس سلسلے میں چند ایسے واقعات ہوئے ہیں، جوانتہائی افسوسناک ہیں۔

جسٹس بی آرگوئی اورجسٹس وشوناتھن کی دورکنی بینچ نے کہا کہ وہ بلڈوزرکارروائی کے خلاف پورے ملک کے لئے ہدایت جاری کرے گی، جوتمام شہریوں کے لئے ہوگی۔ ہندوستان ایک سیکولرملک ہے لہٰذا ہمارا فیصلہ تمام لوگوں پرلاگوہوگا اورہم کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں ہونے دیں گے۔

جسٹس گوائی نے کہا کہ ہم سیکولر نظام میں ہیں۔ غیر قانونی تعمیرات ہندو ہوں یا مسلم... کارروائی ہونی چاہیے۔ اس پر مہتا نے کہا کہ یقیناً ایسا ہی ہوتا ہے۔ اس کے بعد جسٹس وشواناتھن نے کہا کہ اگر دو غیر قانونی ڈھانچے ہیں اور آپ کسی جرم کے الزام کی بنیاد پر ان میں سے صرف ایک کو منہدم کرتے ہیں تو سوال ضرور اٹھیں گے۔

سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے یقین دلایا کہ متاثرہ کے نام اور تصویروں سے متعلق پوسٹس کو ہٹانے کے لیے سوشل میڈیا پر نظر رکھنے کے لیے ایک نوڈل افسر کا تقرر کیا جائے گا۔ عدالت نے ایک بار پھر کہا کہ کیس میں کسی بھی ثالث کو متاثرہ کا نام اور تصویر شائع کرنے کی اجازت نہیں ہے۔

کیرالہ ہائی کورٹ نے پیشگی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی، جس کے بعد اداکار صدیقی نے گرفتاری سے بچنے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔

سماعت کے دوران وکیل نے کہا کہ سبرامنیم سوامی یہاں عقیدت مند بن کر آئے ہیں۔ پریس میں جس طرح پرساد میں ملاوٹ کی خبریں آئی ہیں، اس کا اثر بہت دور تک پہنچے گا اور اس سے فرقہ وارانہ ہم آہنگی بھی خراب ہو سکتی ہے۔ یہ تمام معاملات انتہائی تشویشناک ہیں۔