Bharat Express

Supreme Court

جیل میں بند کارکنوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے سنگھ نے کہا کہ وہ اس علاقے سے آئے ہیں جہاں آر ایس ایس کو اس کی "نرسری" کہا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا، ''میں انہیں ہمیشہ قریب سے جانتا ہوں۔ وہ نہ جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں اور نہ ہی آئین پر۔

 بلڈوزرکارروائی پرسپریم کورٹ کے فیصلے کا تمام اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈران نے استقبال کیا ہے۔ سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادونے کہا ہے کہ انصاف کے سپریم آرڈرنے نہ صرف بلڈوزربلکہ ان لوگوں کی تباہ کن سیاست کوبھی ختم کردیا ہے، جو بلڈوزرکا غلط استعمال کرتے ہیں۔

سپریم کورٹ نے بلڈوزرکارروائیوں کے خلاف جمعیۃ علماء ہند کے صدرمولانا محمود اسعد مدنی اور سکریٹری مولانا نیازاحمد فاروقی کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے ایک عبوری حکم جاری کیا ہے کہ ملک کے کسی کونے میں یکم اکتوبر2024 تک بلڈوزرنہیں چلایا جائے گا۔

صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا ارشدمدنی نے آج کی قانونی پیش رفت پراپنے ردعمل کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ یہ بات کسی المیہ سے کم نہیں کہ فرقہ پرست ذہنیت طاقت کے زعم میں خود کوعدلیہ اور قانون سے بالاترسمجھنے لگی ہیں۔

چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ نے ممتا حکومت کے وکیل کپل سبل سے کہا، 'آپ کو خواتین کی رات کی شفٹ کے معاملے کو بھی دیکھنا ہوگا۔ سیکورٹی ہر قیمت پر فراہم کی جانی چاہئے اور بنگال حکومت کو اپنے نوٹیفکیشن کو درست کرنے کی ضرورت ہے۔

عدالت نے واضح کیا کہ اس ہدایت کا اطلاق سڑکوں، فٹ پاتھ یا ریلوے لائنوں کو بلاک کرکے کی جانے والی غیر قانونی تعمیرات پر نہیں ہوگا۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ تمام فریقین کو سننے کے بعد بلڈوزر کارروائی کے حوالے سے ملک بھر میں لاگو کرنے کے لیے رہنما اصول بنائے جائیں گے۔

متھرا کے شاہی عیدگاہ معاملے میں سپریم کورٹ میں آج سماعت ہوئی۔ سپریم کورٹ نے مسلم فریق کی ایک عرضی پرسماعت ہوئی۔ حالانکہ عدالت نے نہ تو راحت دی ہے اور نہ ہی کوئی فیصلہ سنایا ہے۔

ہائی کورٹ نے مسلم فریق کے اس استدلال کو مسترد کر دیا تھا کہ کرشن جنم بھومی مندر سے متصل شاہی عیدگاہ مسجد کمپلیکس کے تنازعہ سے متعلق ہندو وکیلوں کے دائر کردہ مقدمے ورشپ (خصوصی دفعات) ایکٹ کی خلاف ورزی کرتے ہیں اور اس لیے وہ قابل قبول نہیں ہیں۔

سپریم کورٹ نے چھتیس گڑھ کے سابق وزیر اعلی بھوپیش بگھیل کے سابق سکریٹری سومیا چورسیہ کی طرف سے دائر تیسری ضمانت کی درخواست پر ای ڈی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اس سے جواب طلب کیا ہے۔

جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا سید ارشدمدنی نے سپریم کورٹ کے فیصلہ کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ جو کام حکومتوں کا تھا، اب وہ عدالتیں کررہی ہیں۔