Jharkhand Elections 2024: منی لانڈرنگ کے ملزم سبھاش یادو نے جھارکھنڈ کی کوڈرما اسمبلی سیٹ سے الیکشن لڑنے کے لیے عبوری ضمانت کے لیے سپریم کورٹ سے اپیل کی ہے۔ اپنے کیس میں راحت مانگتے ہوئے انہوں نے لوک سبھا انتخابات کے دوران اروند کیجریوال کو دی گئی عبوری ضمانت کی مثال دی۔ تاہم ای ڈی نے اس پر سخت اعتراض ظاہر کیا ہے اور اب سپریم کورٹ نے اس معاملے میں مزید سماعت کے لیے ای ڈی سے جواب طلب کیا ہے۔
جھارکھنڈ میں اسمبلی انتخابات ہونے ہیں اور سبھاش یادو نے لوک سبھا انتخابات کے دوران انتخابی مہم چلانے کے لیے اروند کیجریوال کو دی گئی عبوری ضمانت کا حوالہ دیتے ہوئے اپنے لیے راحت مانگی ہے۔ کوڈرما میں 13 نومبر کو ووٹنگ ہونے جا رہی ہے۔ ایسے میں سپریم کورٹ نے درخواست کی مخالفت کرنے والے ای ڈی کے وکیل سے جمعہ (8 نومبر) کو جواب دینے کو کہا ہے۔
پٹنہ جیل میں بند ہیں سبھاش یادو
سبھاش یادو ریت کی غیر قانونی کانکنی کے معاملے میں ملزم ہیں۔ ای ڈی نے ان کے خلاف پی ایم ایل اے ایکٹ کے تحت مقدمہ بھی درج کیا ہے۔ یادو کو ای ڈی نے اس سال 9 مارچ کو گرفتار کیا تھا۔ اس وقت وہ پٹنہ جیل میں بند ہیں۔ انہوں نے الیکشن لڑنے کے لیے پٹنہ ہائی کورٹ سے عبوری ضمانت کی درخواست کی تھی۔ ہائی کورٹ نے اس سے انکار کر دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں- Meerapur by-election: جینت چودھری نے میراپور ضمنی انتخاب میں متھلیش پال کی کامیابی کے لیے تیار کیے 9 عظیم جنگجو
اگلی سماعت میں جواب دے گی ای ڈی
سپریم کورٹ کے جسٹس سوریہ کانت، دیپانکر دتہ اور اجول بھویاں کی بنچ نے عرضی گزار کے مطالبے سے اتفاق کیا۔ انہوں نے کہا کہ لوگ جیل میں رہ کر الیکشن لڑتے رہے ہیں اور کئی جیت بھی چکے ہیں۔ ای ڈی کی طرف سے پیش ہوئے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل نے درخواست کی سختی سے مخالفت کی اور کہا کہ کسی ملزم کو اس طرح ضمانت دینا غلط مثال قائم کرے گا۔ اس پر ججز نے کہا کہ الیکشن ہر روز نہیں ہوتے۔ راجو نے جواب دینے کا موقع دینے کا مطالبہ کیا۔ اس پر عدالت نے جمعہ (8 نومبر) کو سماعت کرنے کا کہا۔
-بھارت ایکسپریس