Bharat Express

Supreme Court

سپریم کورٹ نے NEET UG 2024 کے امتحان سے متعلق دائر نظرثانی کی درخواست کو مسترد کر دیا ہے۔ یہ نظرثانی درخواست کاجل کماری اور دیگر کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔

سپریم کورٹ نے اتر پردیش حکومت کی طرف سے کی گئی بلڈوزنگ کارروائی پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔ عدالت نے اتر پردیش کے چیف سکریٹری کو غیر قانونی انہدام کی کارروائی کے معاملے کی جانچ کرنے اور درخواست گزار کو 25 لاکھ روپے کا معاوضہ دینے کی ہدایت دی ہے۔

یو پی مدرسہ ایکٹ کو برقرار رکھتے ہوئے ، سپریم کورٹ نے توثیق کردی ہے کہ ایسے ادارے ہمارے معاشرے میں با معنی اور مثبت کردار اداکرتے ہیں۔ یہ فیصلہ ان تمام تعلیمی اداروں کے لیے انتہائی خوش آئیند ہے جو اپنی روایت اور مذہبی شناخت کو محفوظ رکھتے ہوئے کام کرنا چاہتے ہیں۔

مدنی نے کہا کہ جس طرح فرقہ پرست طاقتیں اور اقتدار میں بیٹھے کئی وزراء کھلے عام تشدد کی اپیل کر رہے ہیں اور مدارس کے وجود پر حملہ کر رہے ہیں، سپریم کورٹ کا یہ بیان ایک اہم پیغام ہے۔

اس سے قبل 22 مارچ کو الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے یوپی مدرسہ بورڈ ایکٹ کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے تمام طلباء کو عام اسکولوں میں داخل کرنے کا حکم دیا تھا۔ تاہم سپریم کورٹ نے 5 اپریل کو ہائی کورٹ کے فیصلے پر روک لگا دی تھی۔سپریم کورٹ میں اس معاملےکی تفصیل سے سماعت ہوئی۔

چیف جسٹس نے کہا کہ آج کے معاشی ڈھانچے (نظام)میں نجی شعبے کی اہمیت ہے۔ فیصلہ سناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہر نجی جائیداد کو کمیونٹی پراپرٹی نہیں کہا جا سکتا۔

ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا کہ وزیراعظم ایک بہت ہی نجی تقریب کے لیے میرے گھر آئے تھے، یہ کوئی عوامی تقریب نہیں تھی۔ میرے خیال میں آپ جانتے ہیں کہ اس میں کچھ غلط نہیں تھا، اس کی عام  وجہ یہ ہے کہ یہ عدلیہ اور ایگزیکٹو کے درمیان عام ملاقات ہے، یہاں تک کہ سماجی سطح پر بھی۔

دہلی میں پٹاخوں پر پابندی کے مکمل نفاذ پر دہلی حکومت اور پولیس سے جواب مانگا۔ ان سے پوچھا گیا کہ وہ اگلے سال سے اس کی تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے کیا اقدامات کریں گے۔

عدالت نے مزید کہا کہ پنجاب کے حلف نامے میں یہ بھی نہیں بتایا گیا کہ گاؤں کی سطح پر مانیٹرنگ کمیٹی کب بنی اور نوڈل افسر کب مقرر ہوئے۔ حکومت نے یہ حکم کب پاس کیا؟ اگر یہ کمیٹی بنی تھی تو اس نے اب تک کیا کیا؟

سی جے آئی ڈی وائی چندر چوڑ نے صاف کہا کہ آپ 700 سالہ تاریخ کو اس طرح تباہ نہیں کر سکتے۔ سی جے آئی نے کہا کہ اگر ہم ہائی کورٹ کے حکم کو برقرار رکھتے ہیں تب بھی بچوں کے والدین انہیں مدرسہ بھیجیں گے۔