Bharat Express

Arvind Kejriwal Petition Reject: اروند کیجریوال کو سپریم کورٹ سے جھٹکا، وزیر اعظم مودی کی ڈگری سے متعلق درخواست مسترد

دہلی کے سابق وزیر اعلی اروند کیجریوال کو وزیر اعظم نریندر مودی کی ڈگری کو لے کر کیے گئے ریمارکس کے معاملے میں سپریم کورٹ سے جھٹکا لگا ہے۔

اروند کیجریوال کو سپریم کورٹ سے جھٹکا

دہلی کے سابق وزیر اعلی اروند کیجریوال کو وزیر اعظم نریندر مودی کی ڈگری کو لے کر کیے گئے ریمارکس کے معاملے میں سپریم کورٹ سے جھٹکا لگا ہے۔ سپریم کورٹ نے اروند کیجریوال کی عرضی کو مسترد کر دیا ہے۔ درخواست کو مسترد کرتے ہوئے جسٹس ہریشیکیش رائے اور جسٹس ایس وی این بھٹی کی بنچ نے کہا کہ سپریم کورٹ پہلے ہی 8 اپریل کو اسی معاملے میں راجیہ سبھا کے رکن سنجے سنگھ کی طرف سے دائر درخواست کو مسترد کر چکی ہے۔ ایسے میں عرضی میں کئے گئے مطالبات پر غور کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔

ٹرائل کورٹ نے گجرات یونیورسٹی کی جانب سے ہتک عزت کیس میں کیجریوال کے خلاف سمن جاری کیا تھا۔ اس سے قبل ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کی گئی تھی جس میں اسے منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ وہاں سے راحت نہ ملنے پر کیجریوال نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔ گجرات یونیورسٹی کی طرف سے دائر ہتک عزت کے مقدمے میں ٹرائل کورٹ نے کیجریوال کے خلاف سمن جاری کیا تھا۔ سابق وزیراعلیٰ نے اسے منسوخ کرانے کے لیے پہلے ہائی کورٹ اور پھر سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

11 اگست 2023 کو گجرات ہائی کورٹ نے اروند کیجریوال اور سنجے سنگھ کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا جس میں وزیر اعظم نریندر مودی کی ڈگری پر ریمارکس کے سلسلے میں گجرات یونیورسٹی کی طرف سے دائر مجرمانہ ہتک عزت کی کارروائی پر عبوری روک لگانے کی درخواست کی گئی تھی۔ اس سے قبل، گجرات کے میٹروپولیٹن مجسٹریٹ نے کیجریوال اور سنجے سنگھ کو وزیر اعظم مودی کی ڈگری سے متعلق ان کے طنزیہ اور توہین آمیز بیانات پر ہتک عزت کے مقدمے میں طلب کیا تھا۔

کیجریوال پر 25 ہزار روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا۔

آپ کو بتا دیں کہ مرکزی انفارمیشن کمیشن نے وزیر اعظم نریندر مودی کی ڈگری کے بارے میں معلومات دینے کا حکم دیا تھا۔ گجرات یونیورسٹی کے رجسٹرار پیوش پٹیل نے اس حکم کے خلاف ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔ درخواست کی سماعت کے بعد ہائی کورٹ نے سی ای سی کے حکم کو منسوخ کر دیا تھا اور اروند کیجریوال پر 25 ہزار روپے کا جرمانہ عائد کیا تھا۔ اس فیصلے کے بعد کیجریوال اور سنجے سنگھ نے پریس کانفرنس کی۔ جس کے بعد گجرات یونیورسٹی نے دونوں رہنماؤں کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا۔ گجرات یونیورسٹی نے الزام لگایا ہے کہ دونوں رہنماؤں کے بیانات نے یونیورسٹی کی شبیہ کو داغدار کیا ہے۔

بھارت ایکسپریس۔ 

Also Read