Bharat Express

Palestine

حیدرآباد سے ریکارڈ پانچویں مرتبہ رکن پارلیمنٹ منتخب ہونے والے اویسی نے اردو میں حلف لیا۔ حلف اٹھانے سے پہلے انہوں نے دعا کی۔ حلف لینے کے بعد انہوں نے 'جئے بھیم، جئے میم، جئے تلنگانہ اور جئے فلسطین' کے نعرے لگائے۔

اے آئی ایم آئی ایم سربراہ اسدالدین اویسی نے منگل کے روز پارلیمنٹ میں حلف لیا۔ حلف لینے کے بعد انہوں نے جے فلسطین کہا۔ اس پر سب سے پہلے رکن پارلیمنٹ شوبھا کرندلاجے نے اعتراض کیا۔ اس کے بعد دیگراراکین نے بھی ہنگامہ کیا۔

جن ممالک نے فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کیا ہے ان میں زیادہ تر مشرق وسطیٰ، افریقی، لاطینی امریکی اور ایشیائی ممالک شامل ہیں، لیکن امریکہ، کینیڈا، مغربی یورپ کی اکثریت، آسٹریلیا، جاپان یا جنوبی کوریا اس میں شامل نہیں ہے۔

سعودی فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی دعوت پر متاثرہ فلسطینیوں کے ایک ہزار لواحقین حج کی سعادت حاصل کریں گے۔خادم حرمین شریفین نے 2 ہزار 322 عازمین حج کی میزبانی کا شاہی فرمان جاری کیا، جس میں فلسطینی متاثرین کے خاندانوں کے افراد بھی شامل ہوں گے۔

پولیس نے بتایا کہ بھیڑ میں شامل کچھ لوگوں نے گرفتاری کے خلاف احتجاج کیا جس کی وجہ سے پولیس کو انہیں ہٹانے کے لیے طاقت کا استعمال کرنا پڑا۔ اس دوران ہجوم ویسٹ منسٹر اسٹیشن کے باہر برج اسٹریٹ پر پہنچ گیا، جہاں پولیس نے انہیں حراست میں لینے کے لیے گروپ کو گھیرے میں لے لیا۔

اس وقت اقوام متحدہ میں 193 ممبران ہیں۔ جنوبی سوڈان اس کی رکنیت حاصل کرنے والا آخری ملک تھا۔ یہ 2011 کی بات ہے، جب فلسطین نے بھی اس کی سفارش کی تھی۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ میں ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 30 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔

جے شنکر نے کہا، ’’دوسرا نکتہ، جیسا کہ اسرائیل نے جوابی کارروائی کی، یہ ضروری ہے کہ اسرائیل کو شہری ہلاکتوں کے بارے میں بہت محتاط رہنا چاہیے تھا۔

مڈل ایسٹ سے لیکر یورپ  تک  جنگ جاری ہے ۔ روس یوکرین کی جنگ ہو یا  حماس اسرائیل کی یا پھر حوثیوں کے خلاف بحر احمر میں جنگ ہو، ان تمام جنگوں میں امریکہ واحد ایسا ملک ہے جو ہر جگہ موجود ہے۔ اسرائیل حماس جنگ میں اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے۔

اس وقت اسرائیل کے اندر 19 جیلیں ہیں، جہاں فلسطینیوں کو رکھا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ مغربی کنارے میں بھی ایک جیل  ہے۔ چوتھے جنیوا کنونشن کے مطابق انتظامی علاقوں سے لوگوں کو اغوا کر کے وہاں رکھنا غلط ہے لیکن اسرائیل مبینہ طور پر اسے نظر انداز کر رہا ہے اور مغربی کنارے یا غزہ کی پٹی سے لوگوں کو اپنے پاس رکھے ہوئے ہے۔