Bharat Express

Palestine

یہ وااقعہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب فلسطینی وزارت صحت نے بتایا ہے کہ غزہ کی پٹی میں ہونے والی اموات میں سے نصف کے قریب خواتین اور بچے ہیں۔

Israel Hamas War: اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ کا دنیا بھر میں چرچا ہو رہا ہے۔ کئی ممالک اسرائیل کی حمایت کر رہے ہیں اور کئی ممالک نے فلسطین کی حمایت کی ہے۔ اسی طرح اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ​​ٹویٹر) …

خبر یہ بھی ہے کہ لبنان نے بھی اسرائیل پر حملے شروع کردئے ہیں ۔جنوبی لبنان سے اسرائیل کی طرف راکٹ فائر کی گئے جس کو اسرائیلی دفاعی فورسز نے آرٹلیرے کے سہارے ناکام بنانے میں کامیابی حاصل کی ہے ،حالانکہ حزب اللہ نے اس حملے کی ذمہ داری بھی قبول نہیں کی ہے ۔البتہ دوسری جانب حماس کا بھی حملہ جاری ہے ۔

کانگریس نے کہا کہ سی ڈبلیو سی فوری طور پر جنگ بندی اور تمام تصفیہ طلب مسائل پر مذاکرات کی بحالی کا مطالبہ کرتی ہے، بشمول ناگزیر مسائل جنہوں نے موجودہ تنازع کو جنم دیا ہے

حماس کے حملے کے بعد سے اسرائیل مسلسل سخت فوجی کارروائی کر رہا ہے۔ اسرائیلی فوجی ہر اس عمارت کو نشانہ بنا رہے ہیں جہاں حماس کے دفاتر موجود ہیں اور اسرائیل کے خلاف سرگرمیاں کی جا رہی ہیں

اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جاری جنگ کے بعد ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی نے اسرائیل کی حمایت کی ہے لیکن دوسری جانب علی گڑھ کی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلباء نے فلسطین کی حمایت میں مظاہرہ کیا ہے۔

کسی بھی قید شخص کو اپنے پیاروں کو طویل عرصے تک دیکھنے کی اجازت نہ دینا تباہ کن ہو سکتا ہے۔ اسرائیلی جیلوں میں 1,264 فلسطینی انتظامی قیدی ہیں۔ اس دوران انہیں طویل عرصے تک قید میں رکھا جاتا ہے اور ان کے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں ہوتا۔

اقوام متحدہ نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیل کے فضائی حملوں کی وجہ سے غزہ میں 1,23,000 فلسطینی بے گھر ہو چکے ہیں۔ تقریباً 74 ہزار لوگوں نے اسکولوں میں پناہ لے رکھی ہے۔ بجلی بند ہونے کی وجہ سے ہسپتالوں میں کام کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

فلسطینیوں کی حمایت میں میا کے حالیہ بیان نے لبنانی امریکی میڈیا کی توجہ بھی مبذول کرائی ہے۔ اس کے بعد سے انٹرنیٹ پر ایک نئی بحث شروع ہو گئی ہے۔ میا کے اس بیان پر ان کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر نیٹیزنز بھی اپنے ردعمل کا اظہار کر رہے ہیں

ایئر انڈیا کے ترجمان نے اتوار کی سہ پہر کو بتایا کہ ایئر لائن نے 14 اکتوبر 2023 تک تل ابیب جانے اور جانے والی تمام پروازیں منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ کمپنی نے یہ فیصلہ اپنے عملے کے ارکان اور تمام مسافروں کی حفاظت کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمپنی 14 اکتوبر تک کنفرم ٹکٹ رکھنے والے تمام مسافروں کو ہر ممکن مدد فراہم کرے گی۔