Bharat Express

Israel-Palestine war: بین الاقوامی مسافروں کی مشکلات میں اضافہ، ایئر انڈیا کی اسرائیل کی پروازیں 14 اکتوبر تک کے لئے ہوئیں منسوخ

ایئر انڈیا کے ترجمان نے اتوار کی سہ پہر کو بتایا کہ ایئر لائن نے 14 اکتوبر 2023 تک تل ابیب جانے اور جانے والی تمام پروازیں منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ کمپنی نے یہ فیصلہ اپنے عملے کے ارکان اور تمام مسافروں کی حفاظت کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمپنی 14 اکتوبر تک کنفرم ٹکٹ رکھنے والے تمام مسافروں کو ہر ممکن مدد فراہم کرے گی۔

ایئر انڈیا

مغربی ایشیا ایک بار پھر جنگ کی لپیٹ میں ہے۔ ہفتے کی صبح حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد دنیا میں ایک نئی جنگ شروع ہو گئی ہے جس کے اثرات چاروں طرف دیکھے جا رہے ہیں۔ تازہ ترین بحران کے پیش نظر گھریلو فضائی کمپنی ایئر انڈیا نے اسرائیل کے دارالحکومت تل ابیب کے لیے اپنی پروازیں 14 اکتوبر تک منسوخ کر دی ہیں۔

کمپنی کے ترجمان نے یہ اطلاع دی

ایئر انڈیا کے ترجمان نے اتوار کی سہ پہر کو بتایا کہ ایئر لائن نے 14 اکتوبر 2023 تک تل ابیب جانے اور جانے والی تمام پروازیں منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ کمپنی نے یہ فیصلہ اپنے عملے کے ارکان اور تمام مسافروں کی حفاظت کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمپنی 14 اکتوبر تک کنفرم ٹکٹ رکھنے والے تمام مسافروں کو ہر ممکن مدد فراہم کرے گی۔

کمپنی ہفتہ وار پانچ پروازیں چلاتی ہے

ٹاٹا گروپ کی ایئر لائن ایئر انڈیا تل ابیب اور نئی دہلی کے درمیان ہفتہ وار پانچ پروازیں چلاتی ہے۔ یہ پروازیں پیر، منگل، جمعرات، ہفتہ اور اتوار کو ہیں۔ تازہ ترین اعلان سے پہلے، کمپنی نے کل ہفتہ کو پہلی بار پروازوں کی منسوخی کے بارے میں معلومات دی تھیں۔ تاہم ہفتہ کو 7 اکتوبر کی پروازوں کے حوالے سے صرف ایک دن کی اپ ڈیٹ دی گئی۔

حملہ صبح سویرے شروع ہوا

آپ کو بتاتے چلیں کہ حماس نے ہفتے کی صبح اسرائیل پر اچانک حملہ کر دیا جس نے پوری دنیا کو حیران کر دیا۔ اسرائیل پر اس سطح کے حملے گزشتہ پانچ دہائیوں میں پہلی بار دیکھے گئے ہیں۔ حماس کے حملے کے بعد اسرائیل نے اعلان جنگ کر دیا ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے واضح طور پر کہا کہ یہ جنگ کا آغاز ہے۔ اس جنگ میں اب تک سینکڑوں افراد مارے جا چکے ہیں جن میں عام شہری بھی شامل ہیں۔

پی ایم مودی نے اسے دہشت گرد حملہ قرار دیا

ہندوستان نے اسرائیل پر اس حملے کی مذمت کی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہونے کی بات کرتے ہوئے حماس کی کارروائی کو دہشت گردانہ حملہ قرار دیا۔ امریکہ، برطانیہ، فرانس سمیت کئی مغربی ممالک بھی اسرائیل کے حق میں ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ مختلف رپورٹس میں جس طرح کی اپ ڈیٹس سامنے آرہی ہیں اس سے یہ اشارہ مل رہا ہے کہ جنگ طویل عرصے تک چل سکتی ہے۔

 بھارت ایکسپریس۔