Bharat Express

Air India

وستارا نے تقریباً 9 سال قبل جنوری 2015 میں اپنا تجارتی آپریشن شروع کیا تھا۔ وستارا کا شمار اس وقت ہندوستان کی معروف ہوابازی کمپنیوں میں ہوتا ہے۔ حکومت سے ایئر انڈیا کو حاصل کرنے کے بعد ٹاٹا گروپ نے وستارا کو اس میں ضم کرنے کی تجویز تیار کی تھی۔

ایئر انڈیا ایکسپریس کے ترجمان نے کہا، "جیسے ہی بنگلورو-کوچی فلائٹ نے ٹیک آف کیا، دائیں انجن سے آگ کے شعلے نکلتے ہوئے دیکھے گئے، جس کے بعد طیارے کو اتارنے کا فیصلہ کیا گیا۔

یہ لگاتار دوسرا واقعہ ہے جس میں ایئر انڈیا کے طیارے شامل ہیں۔ اس سے قبل جمعرات (16 مئی) کو دہلی جانے والی ایئر انڈیا کی پرواز کو اپنی پرواز منسوخ کرنی پڑی تھی۔ پونے ایئرپورٹ کے رن وے پر ایئر انڈیا کا طیارہ ٹگ ٹریکٹر سے ٹکرا گیاتھا۔ اس پرواز میں 180 افراد موجود تھے۔

ایئر انڈیا ایکسپریس کے 100 سے زیادہ کیبن کریو نے اچانک 'سِک لیو' لگا کر چھٹی لے لی، جس کی وجہ سے ایئر لائن کو منگل کی رات سے اپنی 90 سے زیادہ پروازیں منسوخ کرنا پڑیں۔

ایئر لائن نے ایک بیان میں کہا، "ہم متاثرہ مسافروں کو متبادل پروازوں پر سفر کرنے کا اختیار دے رہے ہیں، بشمول گروپ ایئر لائنز کے ذریعے، اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ وہ جلد از جلد اپنی منزل تک پہنچ جائیں۔"

ایئر انڈیا ایکسپریس کچھ عرصے سے کیبن کریو کی کمی سے دوچار ہے۔ بہت سے عملہ ایسے ہیں جو ٹاٹا گروپ کی ملکیت والی ایئر لائن پر مبینہ بدانتظامی کا الزام لگا رہے ہیں اور احتجاجاً اچانک بیماری کی چھٹی پر جا رہے ہیں۔

ایئر انڈیا کے علاوہ دیگر کئی فضائیہ کمپنی فی الحال اس سلسلے میں بہت جلد فیصلہ لینے والی ہے اور اپنی سروس معطل کرسکتی ہے چونکہ ایران اور اسرائیل کے درمیان حالت جنگ میں کوئی بھی کمپنی کسی بھی قسم کا کوئی  خطرہ نہیں مول لینا چاہتی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ اس کے رویے کے بارے میں یقین دہانی حاصل کرنے کے بعد ہی ایئر لائنز نے مسافر کو اگلی دستیاب پرواز میں جگہ دینے پر اتفاق کیا۔ سلوجا ریلیگیر کے ایک اور بورڈ ممبر کے ساتھ سفر کر رہی تھی۔

اتوار کو جاری کردہ ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بی سی اے ایس نے ایئر لائنز سے کہا ہے کہ وہ 26 فروری تک سامان کی بروقت فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے ضروری اقدامات پر عمل درآمد کریں۔

تقریباً چھ سال کی تحقیقات کے بعد سی بی آئی نے ایئر انڈیا کے اس وقت کے سی ایم ڈی اروند جادھو، آئی بی ایم انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ، ایس پی اے انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ اور چھ دیگر کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 120-بی (مجرمانہ سازش) اور دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔