Bharat Express

Air India

ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن (DGCA) نے اکتوبر کے مہینے کے فضائی ٹریفک کے اعداد و شمار جاری کیے ہیں، جس میں گھریلو پروازوں سے سفر کرنے والے مسافروں کی تعداد 1.36 کروڑ تھی۔

معلومات کے مطابق، ڈیوٹی ٹائم کی حد کی وجہ سے 16 نومبر کو فلائٹ نہیں اڑائی گئی۔ 17 نومبر کو جب طیارے نے اڑان بھری تو اس میں تکنیکی خرابی پیدا ہوگئی، جس کی وجہ سے ہنگامی لینڈنگ ہوئی۔ طیارے کی مرمت نہیں ہو سکی جس کی وجہ سے مسائل پیدا ہوئے۔

یو پی اے حکومت کے دوران، ہندوستانی حکومت نے غیر ملکی ایئر لائنز کو گھریلو ایئر لائنز میں 49 فیصد تک حصص خریدنے کی اجازت دی۔ اس کے بعد وستارا ایئر لائن سال 2015 میں شروع ہوئی۔

بم دھماکے کے واقعے کے بعد، ممبئی ہاوڑہ میل کو پیر کی صبح 4 بجے جلگاؤں میں روک کر تلاشی لی گئی۔ تقریباً دو گھنٹے کی گہری تفتیش کے بعد بھی سیکورٹی اہلکاروں کو کوئی مشکوک چیز نہیں ملی، اس لیے بم ملنے کی دھمکی محض افواہ ثابت ہوئی۔

حکام نے اس دھمکی کی حقیقت اور اس کے پیچھے کارفرما فرد یا گروہ کی شناخت کرنے کے لیے مکمل تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ ایئر لائن نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم ہر خطرے کو سنجیدگی سے لیتے ہیں اور اپنے مسافروں اور عملے کی حفاظت اور بھلائی کو یقینی بنانے کے لیے سیکورٹی ایجنسیوں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔‘‘

وشاکھاپٹنم ہوائی اڈے کے ڈائریکٹر ایس راجہ ریڈی نے کہا کہ کسی نے دہلی پولیس کو فون کیا اور جہاز میں بم کی موجودگی کی اطلاع دی۔ اس کے پیش نظر پولیس نے ایوی ایشن کمپنی اور وشاکھاپٹنم ایرپورٹ کو الرٹ کردیا۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ ڈھاکہ سے دہلی آنے والے مسافروں نے اپنی آزمائش بیان کی۔ ایک مسافر نے کہا، "جب تشدد ہوا تو ہم بہت خوفزدہ تھے۔ لیکن اب صورتحال قدرے بہتر ہے۔ ہم جلد ہی ڈھاکہ واپس جائیں گے۔

وستارا نے تقریباً 9 سال قبل جنوری 2015 میں اپنا تجارتی آپریشن شروع کیا تھا۔ وستارا کا شمار اس وقت ہندوستان کی معروف ہوابازی کمپنیوں میں ہوتا ہے۔ حکومت سے ایئر انڈیا کو حاصل کرنے کے بعد ٹاٹا گروپ نے وستارا کو اس میں ضم کرنے کی تجویز تیار کی تھی۔

ایئر انڈیا ایکسپریس کے ترجمان نے کہا، "جیسے ہی بنگلورو-کوچی فلائٹ نے ٹیک آف کیا، دائیں انجن سے آگ کے شعلے نکلتے ہوئے دیکھے گئے، جس کے بعد طیارے کو اتارنے کا فیصلہ کیا گیا۔

یہ لگاتار دوسرا واقعہ ہے جس میں ایئر انڈیا کے طیارے شامل ہیں۔ اس سے قبل جمعرات (16 مئی) کو دہلی جانے والی ایئر انڈیا کی پرواز کو اپنی پرواز منسوخ کرنی پڑی تھی۔ پونے ایئرپورٹ کے رن وے پر ایئر انڈیا کا طیارہ ٹگ ٹریکٹر سے ٹکرا گیاتھا۔ اس پرواز میں 180 افراد موجود تھے۔