وستارا 9 ماہ میں ہوجائے گی بند ، ایئر انڈیا کواین سی ایل ٹی سے ملاگرین سگنل
ٹاٹا گروپ کی ایوی ایشن کمپنی وستارا اگلے چند مہینوں میں بند ہونے جا رہی ہے۔ ٹاٹا گروپ وستارا کو اپنی ایک اور ہوا بازی کمپنی ایئر انڈیا کے ساتھ ضم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ سی سی آئی کے بعد اس تجویز کو اب این سی ایل ٹی سے بھی گرین سگنل مل گیا ہے۔
انضمام (merge) کا راستہ صاف ہو گیا ہے
نیشنل کمپنی لا ٹریبونل یا این سی ایل ٹی کی چندی گڑھ بنچ نے جمعرات کو اس سودے(ڈیل) کو اپنی منظوری دے دی۔ این سی ایل ٹی نے ٹاٹا گروپ کی دونوں ہوابازی کمپنیوں کے نیٹ ورک، ملازمین اور ہوائی جہاز کے بیڑے کے انضمام کو شروع کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی وستارا کے ایئر انڈیا کے ساتھ انضمام کی راہ میں ایک بڑی رکاوٹ دور ہو گئی۔
مسابقتی کمیشن (Competition Commission)پہلے ہی منظوری دے چکا ہے
اس سے پہلے Competition Commissionیعنی سی سی آئی ےس اس انضام کے فیصلے کو گزشتہ سال کی منظوری مل چکی تھی۔سی سی آئی نے ستمبر 2023 میں اس انضمام کی منظوری دی تھی۔ انضمام کو سنگاپور کے مسابقتی ریگولیٹر نے بھی منظوری دے دی ہے۔ انہوں نے اس سال مارچ میں اس معاہدے کی منظوری دی تھی۔
ٹاٹا گروپ کا ایسامنصوبہ ہے
وستارا نے تقریباً 9 سال قبل جنوری 2015 میں اپنا تجارتی آپریشن شروع کیا تھا۔ وستارا کا شمار اس وقت ہندوستان کی معروف ہوابازی کمپنیوں میں ہوتا ہے۔ حکومت سے ایئر انڈیا کو حاصل کرنے کے بعد ٹاٹا گروپ نے وستارا کو اس میں ضم کرنے کی تجویز تیار کی تھی۔ گروپ دونوں ہوابازی کمپنیوں کو ضم کر کے ملکی اور بین الاقوامی ہوا بازی مارکیٹ میں ایک مضبوط کمپنی بنانا چاہتا ہے۔
وستارا کو ایئر انڈیا کے ساتھ ضم کرنے کی تجویز کو پہلی بار نومبر 2022 میں عام کیا گیا تھا۔ سی سی آئی کے بعد این سی ایل ٹی کی منظوری سے اس عمل میں تیزی آنے کی امید ہے۔ ٹاٹا گروپ اس معاہدے کو اگلے 9 مہینوں میں مکمل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اگلے 9 مہینوں میں وستارا کا آزادانہ آپریشن بند ہو جائے گا اور یہ ایئر انڈیا کا حصہ بن جائے گا۔
انضمام کے بعد اس طرح تقسیم ہو گا حصہ
وستارا فی الحال Tata SIA Airlines Limited کے نام سے ایک کمپنی کے طور پر رجسٹرڈ ہے۔ ٹاٹا سنز پرائیویٹ لمیٹڈ کی کمپنی میں 51 فیصد حصہ داری ہے۔ باقی 49 فیصد حصص سنگاپور ایئر لائنز لمیٹڈ کے پاس ہے۔ انضمام کی تجویز کے مطابق، ٹاٹا گروپ ابھرنے والی نئی کمپنی میں 74.9 فیصد حصص رکھے گا۔جب کہ سنگاپور ایئر لائنز کے پاس 25.1 فیصد حصہ داری ہوگی۔
بھارت ایکسپریس