Bharat Express

Bangladesh Turmoil: میری آنکھوں کے سامنے کئی طالب علموں کو سینے میں ماری گئیں گولیاں، ڈھاکہ سے دہلی پہنچنے لوگوں نے بتایا

قابل ذکر بات یہ ہے کہ ڈھاکہ سے دہلی آنے والے مسافروں نے اپنی آزمائش بیان کی۔ ایک مسافر نے کہا، “جب تشدد ہوا تو ہم بہت خوفزدہ تھے۔ لیکن اب صورتحال قدرے بہتر ہے۔ ہم جلد ہی ڈھاکہ واپس جائیں گے۔

میری آنکھوں کے سامنے کئی طالب علموں کو سینے میں ماری گئیں گولیاں، ڈھاکہ سے دہلی پہنچنے لوگوں نے بتایا

 بنگلہ دیش میں حالیہ پرتشدد مظاہروں اور ملک میں تیزی سے بدلتے ہوئے حالات کے درمیان ڈھاکہ سے دہلی آنے والی ایئر انڈیا کی پرواز AI 238 دہلی ایئرپورٹ پر اتری۔ ایئر انڈیا نے کہا تھا کہ دہلی- ڈھاکہ -دہلی فلائٹ آپریشن مکمل ہونے کے بعد وہ فیصلہ کرے گا کہ بدھ کو پروازیں دوبارہ چلیں گی یا نہیں۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ ڈھاکہ سے دہلی آنے والے مسافروں نے اپنی آزمائش بیان کی۔ ایک مسافر نے کہا، “جب تشدد ہوا تو ہم بہت خوفزدہ تھے۔ لیکن اب صورتحال قدرے بہتر ہے۔ ہم جلد ہی ڈھاکہ واپس جائیں گے۔ میری آنکھوں کے سامنے کئی طالب علموں کو سینے میں گولیاں ماری گئیں۔ تشدد  میری دکان کے عین قریب ہوا۔

پرتشدد ہجوم مندروں، دکانوں اور گھروں پر نظر

بنگلہ دیش میں پیر کو دارالحکومت ڈھاکہ اور جنوب مغربی ضلع جیسور سمیت ملک کے مختلف حصوں میں جھڑپوں، عمارتوں پر حملوں، مارپیٹ یا حملے میں پولیس اہلکاروں سمیت کم از کم 137 افراد ہلاک ہو گئے۔ خدشہ ہے کہ اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔

بنگلہ دیشی اخبارات اور ہندو برادری کے رہنماؤں نے سوشل میڈیا کے ذریعے اطلاع دی ہے کہ پرتشدد ہجوم نے اقلیتی ہندوؤں کو نشانہ بنایا ہے۔ ہندوؤں کو نشانہ بنانے والے حملوں کی کئی ویڈیوز سوشل میڈیا پر دیکھی جا سکتی ہیں۔

ڈھاکہ سے دہلی واپس آنے والے مسافروں کا کہنا تھا کہ “ہم نے مندر جلنے کی تصویر صرف میڈیا میں دیکھی، ہم نے اسے اپنی آنکھوں سے نہیں دیکھا، ہم نے دیکھا کہ عوامی لیگ کے رہنماؤں کے گھروں کو جلایا جا رہا ہے۔”

بھارت ایکسپریس

Also Read