میری آنکھوں کے سامنے کئی طالب علموں کو سینے میں ماری گئیں گولیاں، ڈھاکہ سے دہلی پہنچنے لوگوں نے بتایا
بنگلہ دیش میں حالیہ پرتشدد مظاہروں اور ملک میں تیزی سے بدلتے ہوئے حالات کے درمیان ڈھاکہ سے دہلی آنے والی ایئر انڈیا کی پرواز AI 238 دہلی ایئرپورٹ پر اتری۔ ایئر انڈیا نے کہا تھا کہ دہلی- ڈھاکہ -دہلی فلائٹ آپریشن مکمل ہونے کے بعد وہ فیصلہ کرے گا کہ بدھ کو پروازیں دوبارہ چلیں گی یا نہیں۔
UPDATE
Air India will operate its evening flights AI237/238 on the Delhi-Dhaka-Delhi sector on 6 August 2024. In addition, due to the prevailing situation in Dhaka, Air India is offering a one-time waiver on rescheduling to customers, with confirmed bookings on any Air India…
— Air India (@airindia) August 6, 2024
قابل ذکر بات یہ ہے کہ ڈھاکہ سے دہلی آنے والے مسافروں نے اپنی آزمائش بیان کی۔ ایک مسافر نے کہا، “جب تشدد ہوا تو ہم بہت خوفزدہ تھے۔ لیکن اب صورتحال قدرے بہتر ہے۔ ہم جلد ہی ڈھاکہ واپس جائیں گے۔ میری آنکھوں کے سامنے کئی طالب علموں کو سینے میں گولیاں ماری گئیں۔ تشدد میری دکان کے عین قریب ہوا۔
پرتشدد ہجوم مندروں، دکانوں اور گھروں پر نظر
بنگلہ دیش میں پیر کو دارالحکومت ڈھاکہ اور جنوب مغربی ضلع جیسور سمیت ملک کے مختلف حصوں میں جھڑپوں، عمارتوں پر حملوں، مارپیٹ یا حملے میں پولیس اہلکاروں سمیت کم از کم 137 افراد ہلاک ہو گئے۔ خدشہ ہے کہ اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔
بنگلہ دیشی اخبارات اور ہندو برادری کے رہنماؤں نے سوشل میڈیا کے ذریعے اطلاع دی ہے کہ پرتشدد ہجوم نے اقلیتی ہندوؤں کو نشانہ بنایا ہے۔ ہندوؤں کو نشانہ بنانے والے حملوں کی کئی ویڈیوز سوشل میڈیا پر دیکھی جا سکتی ہیں۔
ڈھاکہ سے دہلی واپس آنے والے مسافروں کا کہنا تھا کہ “ہم نے مندر جلنے کی تصویر صرف میڈیا میں دیکھی، ہم نے اسے اپنی آنکھوں سے نہیں دیکھا، ہم نے دیکھا کہ عوامی لیگ کے رہنماؤں کے گھروں کو جلایا جا رہا ہے۔”
بھارت ایکسپریس