Bharat Express

Israel-Palestine War: اسرائیلی فوج نے حماس کے نیول کمانڈر کا کیا اغوا ، آئی ڈی ایف کی پہلی کامیابی

حماس کے حملے کے بعد سے اسرائیل مسلسل سخت فوجی کارروائی کر رہا ہے۔ اسرائیلی فوجی ہر اس عمارت کو نشانہ بنا رہے ہیں جہاں حماس کے دفاتر موجود ہیں اور اسرائیل کے خلاف سرگرمیاں کی جا رہی ہیں

اسرائیل اور فلسطین کی  مزاحمت کاروں کی تنظیم حماس کے درمیان جنگ جاری ہے۔ جس کی وجہ سے دونوں طرف سے مسلسل حملے ہو رہے ہیں جن میں اب تک ایک ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ ادھر اسرائیلی فوجیوں نے اپنی پہلی بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔ اسرائیلی فوج نے حماس کے نیول کمانڈر محمد ابو علی کو گرفتار کر لیا ہے۔ سیکورٹی فورسز اسے اٹھا کر اپنے ساتھ لے گئے ہیں۔ یہ ابو علی کی بریگیڈ تھی جس نے اسرائیلی  پر حملہ کیا۔

اسرائیل سخت فوجی کارروائی جاری رکھے ہوئے ہے

حماس کے حملے کے بعد سے اسرائیل مسلسل سخت فوجی کارروائی کر رہا ہے۔ اسرائیلی فوجی ہر اس عمارت کو نشانہ بنا رہے ہیں جہاں حماس کے دفاتر موجود ہیں اور اسرائیل کے خلاف سرگرمیاں کی جا رہی ہیں۔ اسرائیلی فضائیہ نے اس عمارت پر بھی بمباری کی ہے جہاں  حماس کے سینئر کمانڈر موجود تھے اور اپنے جنگجوؤں کو ہدایات دے رہے تھے۔ اسرائیل نے حماس کے کمانڈر محمد کستا کے دفتر کو بھی زمین بوس کر دیا ہے۔ جس میں  حماس کے کئی کارکنان ہلاک ہوئے ہیں۔

1100 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان نے  کہا کہ حماس کے ابتدائی حملے کے 24 گھنٹے بعد غزہ کے اطراف میں فلسطین اور اسرائیل کے درمیان لڑائی جاری ہے۔ دونوں طرف سے 1100 سے زائد لوگ مارے جا چکے ہیں۔ اسرائیلی فوجیوں اور شہریوں کو حماس نے یرغمال بنا رکھا ہے، جنہیں غزہ لے جایا گیا ہے۔

یہ حملہ مسجد اقصیٰ – حماس پر حملے کا جواب ہے

7 اکتوبر کو حماس نے مقبوضہ فلسطین کے علاقے سے اسرائیلی فوجیوں پر راکٹوں سے حملہ کیا۔ جس میں 40 سے زائد افراد لقمہ اجل بن گئے اور متعدد کو اغوا کر لیا گیا۔ اس حملے کے بارے میں حماس نے کہا کہ یہ اسرائیل کی طرف سے 2021 میں مسجد اقصیٰ پر کیے گئے حملے کا جواب ہے۔

 بھارت ایکسپریس۔

Also Read