متحدہ عرب امارات نے کیا شہریوں کے تحفظ کا مطالبہ، حماس کے حملوں کو 'شدید اضافہ' قرار دیا
Israel-Palestine War: اسرائیل اور فلسطین کی حامی تنظیم حماس کے درمیان سنیچر سے جنگ جاری ہے۔ اسرائیل پر راکٹ فائر کرنے کے بعد حماس غزہ کی پٹی کی سرحدیں توڑ کر اسرائیل میں داخل ہو گئی۔ اس طرح مشرق وسطیٰ میں ایک بار پھر نئی جنگ شروع ہو گئی ہے۔ حماس کے ہاتھوں درجنوں اسرائیلی شہریوں کے اغوا کے واقعات بھی سامنے آئے ہیں۔ دنیا بھر کے ممالک نے دونوں فریقوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔
اسرائیل میں حماس کے حملوں میں جان کی بازی ہارنے والوں کی تعداد 700 سے تجاوز کر گئی ہے جب کہ فلسطین میں بھی 465 سے زائد افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق ہفتے کے روز سے غزہ کی پٹی پر اسرائیل کا فضائی حملہ جاری ہے جو اتوار کو بھی جاری رہا۔ اسرائیلی فضائیہ نے غزہ کی پٹی میں حماس کے ٹھکانوں کو تباہ کر دیا ہے۔ حماس کے جنگجوؤں کو میزائلوں کے ذریعے مسلسل نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
اقوام متحدہ نے دونوں فریقوں سے امن قائم کرنے کو کہا ہے۔ اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ کا اثر تیل کی قیمتوں پر بھی پڑ رہا ہے۔ تیل کی قیمتوں میں تین فیصد اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا بند کمرے کا اجلاس ہوا، جس میں مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اسرائیل پر لبنان سے بھی حملہ کیا گیا ہے۔ یہ حملہ حزب اللہ نے کیا ہے۔
حماس نے اسرائیل میں ایک میوزک فیسٹیول پر بھی حملہ کیا ہے جس کی وجہ سے وہاں 250 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ ان تمام لوگوں کی لاشیں نکال لی گئی ہیں۔ اسرائیل نے اعلان کیا ہے کہ وہ حماس کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے۔
غزہ میں 1.23 لاکھ فلسطینی بے گھر
اقوام متحدہ نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیل کے فضائی حملوں کی وجہ سے غزہ میں 1,23,000 فلسطینی بے گھر ہو چکے ہیں۔ تقریباً 74 ہزار لوگوں نے اسکولوں میں پناہ لے رکھی ہے۔ بجلی بند ہونے کی وجہ سے ہسپتالوں میں کام کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
-بھارت ایکسپریس