اسرائیل کو گولہ بارود سپلائی کرنے والی ہندوستانی کمپنیوں کے لائسنس منسوخ کریں
Hamas Israel War: غزہ کی پٹی میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ جاری ہے۔قابل ذکر با ت یہ ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے جمعہ کو کہا کہ وہ مسلمانوں کے مقدس مہینے رمضان تک اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کی “امید” کر رہے ہیں۔ لیکن اس معاہدے پر ابھی مہر نہیں لگائی گئی ہے۔ اسرائیل کی جانب سے مسلسل بمباری اور زمینی حملوں کی وجہ سے اس وقت تقریباً 15 لاکھ فلسطینی غزہ کے جنوبی شہر رفح میں پھنسے ہوئے ہیں۔
جب بائیڈن سے پوچھا گیا کہ کیا وہ 10 یا 11 مارچ سے شروع ہونے والے رمضان تک کسی معاہدے کی توقع رکھتے ہیں تو انہوں نے وائٹ ہاؤس میں میڈیا کو بتایا، “میں امید کر رہا ہوں، ہم ابھی تک اس کی کوشش کر رہے ہیں۔” بائیڈن نے وضاحت کیے بغیر کہا جب وہ صدارتی کیمپ ڈیوڈ اسٹریٹ میں ویک اینڈ گزارنے کے لیے اپنے ہیلی کاپٹر کی طرف روانہ ہوئے۔
اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق بائیڈن نے اس ہفتے کے شروع میں کہا تھا کہ وہ پیر تک ایک معاہدے کی امید رکھتے ہیں ۔جس کے لیے اسرائیل اور حماس کے درمیان چھ ہفتوں تک لڑائی روک دی جائے۔ لیکن وہ ڈیڈ لائن سے محروم ہیں۔ 81 سالہ ڈیموکریٹ نے جمعے کو اعلان کیا تھا کہ امریکہ جلد ہی غزہ کو فضائی امداد فراہم کرنا شروع کر دے گا۔اس کے ایک دن پہلے درجنوں مایوس فلسطینیوں نے امدادی قافلے پر حملہ کیا تھا۔
بائیڈن نے کہا ہے کہ یہ واقعہ مذاکرات کو پیچیدہ بنا سکتا ہے، لیکن وہ جمعہ کو اس بات پر کوئی تبصرہ نہیں کریں گے کہ معاہدہ کیا ہو رہا ہے۔ یہ کہتے ہوئے، “میں آپ کو یہ نہیں بتاؤں گا، کیونکہ یہ مذاکرات میں شامل ہوجائے گاہے۔” “
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ میں ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 30 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ جمعرات کو غزہ شہر میں امدادی سامان کے منتظر فلسطینیوں پر اسرائیلی فوجیوں کے حملے میں 100 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے۔ اس کے ساتھ ہی تقریباً پانچ ماہ قبل شروع ہونے والی اسرائیل حماس جنگ میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 30 ہزار سے زائد ہو گئی ہے۔
بھارت ایکسپریس