Bharat Express

اسدالدین اویسی کے ’جے فلسطین‘ سے پارلیمنٹ میں ہنگامہ، اعتراض کے بعد کارروائی سے ہٹایا گیا لفظ

اے آئی ایم آئی ایم سربراہ اسدالدین اویسی نے منگل کے روز پارلیمنٹ میں حلف لیا۔ حلف لینے کے بعد انہوں نے جے فلسطین کہا۔ اس پر سب سے پہلے رکن پارلیمنٹ شوبھا کرندلاجے نے اعتراض کیا۔ اس کے بعد دیگراراکین نے بھی ہنگامہ کیا۔

اسدالدین اویسی نے پارلیمنٹ میں لوک سبھا رکن کے طور پر حلف اٹھایا ہے۔

لوک سبھا میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) اسدالدین اویسی کی حلف برداری کے بعد منگل کو زبردست ہنگامہ ہوا۔ کچھ اراکین پارلیمنٹ نے اسدالدین اویسی کے ذریعہ حلف برداری کے بعد ’جے فلسطین‘ کہے جانے پراعتراض کیا۔ ہنگامہ ہونے پر بینچ پربیٹھے رادھا موہن سنگھ نے اسے کارروائی سے نکالنے کی بات کہی۔ اس کے بعد ہی اراکین خاموش ہوئے۔

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) سربراہ اورحیدرآباد سے رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے منگل کو پارلیمنٹ میں حلف اٹھایا۔ حلف لینے کے بعد تقریباً 15 بج کر 11 منٹ پراسدالدین اویسی نے ’جے بھی، جے میم، جے تلنگانہ، جے فلسطین‘ کہے جانے پراعتراض ظاہر کیا۔ تنازعہ بڑھتا ہوا دیکھ کر بینچ پر بیٹھ رادھا موہن سنگھ نے اسے ریکارڈ سے نکالنے کا حکم دیا۔

اسدالدین اویسی نے اردو زبان میں اٹھایا حلف

اسدالدین اویسی نے رکن پارلیمنٹ کے طور پر حلف اردو زبان میں لیا، جب بینچ سے ان کا نام پکارا گیا تو ایوان میں بھارت ماتا کی جے کے نعرے لگے، اس کے ساتھ ہی کچھ اراکین پارلیمنٹ نے جے شری رام کے نعرے لگائے۔ جب اسدالدین اویسی حلف اٹھانے کے لئے ڈائس پر پہنچے تو انہوں نے سب سے پہلے جے بھیم کا نعرہ دیا۔ اس کے بعد انہوں نے اردو زبان میں حلف اٹھایا۔ اس کے بعد پھر، ’جے بھیم، جے میم، جے تلنگانہ، جے فلسطین‘ کہا۔

پانچویں بارالیکشن جیت کرپارلیمنٹ پہنچے اویسی

اسدالدین اویسی نے حیدرآباد لوک سبھا سیٹ سے مسلسل پانچویں بار جیت درج کی ہے۔ اسدالدین اویسی کو اس بار کل 6,61,981  ووٹ ملے اورانہوں نے بی جے پی کی مادھوی لتا کو3,38087  ووٹوں سے ہرایا ہے۔ اس سے پہلے 2019 کے الیکشن میں اسدالدین اویسی نے کل 58.95 ووٹ شیئرکے ساتھ جیت درج کی تھی۔ اسدالدین اویسی حیدرآباد لوک سبھا سیٹ سے پہلی بار 2004 میں الیکشن جیت کرپارلیمنٹ پہنچے تھے۔ اس کے بعد انہوں نے 2009, 2014, 2019 اور 2024 میں اپنی جیت کا سلسلہ جاری رکھا ہے۔

پہلے دن وزیراعظم مودی نے اٹھایا تھا حلف

واضح رہے کہ 18ویں لوک سبھا کے پہلے سیشن کی شروعات پیر (24 جون) کو ہوئی، جس میں وزیراعظم نریندر مودی، ان کی کابینہ کونسل کے اراکین کے ساتھ ہی دیگر نو منتخب اراکین پارلیمنٹ نے ایوان کے رکن کے طورپرحلف لیا۔ کارگزار صدر (پروٹم اسپیکر) بھرت ہری مہتاب نے ایوان کی کارروائی کا آغازکیا اوراراکین پارلیمنٹ کو حلف دلوایا۔ وزیراعظم مودی حال ہی میں ہونے والے لوک سبھا الیکشن کے بعد مسلسل تیسری بار اقتدار میں لوٹے ہیں۔ وزیراعظم مودی اور ان کی کابینہ نے 9 جون کو حلف لیا تھا۔